لکھنؤ : متنازعہ بیانات دینے میں مشہور پروین توگاڑیہ نے ایک بارپھر وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر رام مندر کی تعمیر کیلئے قانون سازی نہیں کرسکتے تو انہیں اس عہدہ سے ہٹادیا جائے گا۔ وشواہندو پریشد بانی پروین توگاڑیہ نے لکھنؤ میں میڈیا سے بات ہوئے بی جے پی او روزیر اعظم مودی کے خلاف شدید تنقیدیں کی ۔ توگاڑیہ کے ایودھیا کوچ پروگرام کے پیش نظر وہاں انتظامیہ کے ذریعہ ان کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس پر برہم توگاڑیہ نے مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کسی سے محبت نہیں ہیں ۔جو رام سے محبت نہیں کرتا وہ کسی کام کا نہیں ۔او رہم ایسے پی ایم کی جگہ دوسرا پی ایم بھی لاسکتے ہیں ۔
پروین توگاڑیہ مودی کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ جب اٹل جی آپ کو اقتدار سے بے دخل کرنے پر آمادہ تھے تو ہم آپ کی حمایت کئے اور آپ سیاست میں دوبارہ مقام ملا ۔ وزیر اعظم بننے کے بعد آپ رام مندر کیلئے کچھ نہیں کرسکتے ، پاکستان کو سبق نہیں سکھا سکتے ، آرٹیکل 370کا وعدہ بھول گئے ہیں ۔تومودی جی یاد رکھیں ہم آپ کی جگہ دوسرے کوبھی بٹھا سکتے ہیں ۔ توگاڑیہ نے سوال کیا کہ کیا آپ نے پاکستان کو سبق سکھایا ؟ کیا بنگلہ دیشیوں کو ملک سے باہر کیا ؟ کیا کشمیر کا مسئلہ حل ہوا ؟ آپ نے ان میں سے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ آپ نے اقتدار کی کرسی پر بیٹھنے سے قبل وعدہ کیا تھا کہ رام مندر تعمیر کریں گے۔ اس کیلئے قانون سازی کریں گے مگر اقتدار کے نشے میں سب کچھ بھول گئے ۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ رام مندر کا نہیں ہے بلکہ یہ ہندوؤں کے سمان ان کی آستھا کا سوال ہے ۔انہوں نے کہا کہ رام مندر تو کہیں بھی بنوائی جاسکتی ہے لیکن کیا رام جی کو جائے پیدائش سے دور کر کے مندر تعمیر کرنا ہندوؤں کی بے عزتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر صرف میرے اکیلے کا خواب نہیں بلکہ یہ کروڑوں ہندوؤں کا خواب ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کروڑوں ہندو مل کر ایک رام مندر نہیں بنا سکتے تو پچاس سال بعد ہندوستان میں کوئی ہندو باقی نہیں رہے گا ۔ توگاڑیہ نے کہا کہ ایودھیا تحریک صرف مندر کی تعمیر کیلئے نہیں بلکہ بابر کی اولادوں کو مٹی میں ملانے کی تحریک ہے۔