ریاست کو فوج کے بل بوتے پر ساتھ نہیں رکھا جاسکتا : فاروق عبداللہ
سرینگر ۔ 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) سابق مرکزی وزیر فاروق عبداللہ نے آج کہا کہ ہندوستان جموں و کشمیر کو فوج کے بل بوتے پر ہندوستان میں نہیں رکھ سکے گا کیونکہ مسلمانوں پر اس ملک میں شبہ کیا جارہا ہے اور اقلیتی طبقہ کو اکثریتی طبقہ کے خلاف صف آراء کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ اکثریتی فرقہ کو بے لگام چھوڑ دیا گیا ہے۔ وہ پارٹی کے سابق جنرل سکریٹری شیخ نذیر کی پہلی برسی پر نیشنل کانفرنس کارکنوں سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ایک طوفان اٹھ رہا ہے جس کی وجہ سے خطرہ کی گھنٹی بجنا شروع ہوگئی ہے۔ اگر ہم یہ بات نہ سمجھیں تو ہندو اور مسلمان آپس میں لڑتے ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں ہر مسلمان کو مشتبہ سمجھا جارہا ہو تو وہ (مرکز) کشمیر ساتھ نہیں رکھ سکتا۔ یہ ایک سچائی ہے چاہے آپ اسے پسند نہ کریں یا نہ کریں۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ مسلمان قوم کے دشمن نہیں ہیں لیکن پھر بھی انہیں شک و شبہ کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ کیا مسلمان ہندوستانی نہیں ہے۔ کیا اس نے کوئی قربانی نہیں دی۔ کیا آپ بریگیڈیئر عثمان کو بھول گئے جو 1947ء میں ہند ۔ پاک جنگ کے دوران ملک کو بچانے کیلئے اپنی جان قربان کرچکے ہیں۔ کیا آپ ان سپاہیوں کو بھول گئے جو مسلمان تھے اور جنہوں نے اپنے ملک کیلئے جنگ کی بلکہ آج بھی جنگ کررہے ہیں۔ مسلمان ہندوستان کے دشمن نہیں ہیں۔ ان عناصر کو قابو میں کیا جانا چاہئے جو مسلمانوں پر دشمن ہونے کا لیبل لگاتے ہیں۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہندوستان مسلمانوں کے دلوں میں رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدا کیلئے اس کا یہ مطلب نہ سمجھیں کہ یہ ملک اس سمت میں پیشرفت کرے گا جہاں ہندوؤں اور مسلمانوں کو الگ کیا جاسکتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہاتما گاندھی کا ہندوستان نہیں ہے۔ شیر کشمیر جواہر لال نہرو، مولانا ابوالکلام آزاد اور دیگر نے اس ملک کی تعمیر کی تھی۔ ہمارے اور آپ کے خدا میں کوئی فرق نہیں ہے۔