اگر لوجہاد کو نہیں روکا تو ہم مسلم لڑکیوں کو متاثر کرنے کے لئے بجرنگ دل کے نوجوانوں کو روانہ کریں گے۔ وی ایچ پی لیڈر کا بیان

بنگلورو۔وشواہندوپریشد کے لیڈر گوپال نے اپنے نفرت بھرے پیغام میں کہاکہ اگر مسلم ’’ لوجہاد‘‘ کے عمل کو بند نہیں کریں گے تو وہ مسلم لڑکیوں کو اپنی جال میں پھنسانے کے لئے بجرنگ دل کے نوجوانوں کو روانہ کریں گے ۔ وہ اتوار کے روز کرناٹک کے اڈپی میں منعقدہ ایک ’’ دھرم سنسد‘‘ سے مخاطب تھے جس میں مختلف منادر او رمیٹھ کے سربراہان بھی موجود تھے۔

اس اجلا س میں دو ہزار سے زائد دھرم گرو‘ میٹھوں کے سربراہان اور سنگھ پریوار کے دیگر لیڈرس نے بھی شرکت اور ایودھیا کے متنازع مقام پر رام کی مندر کی تعمیر کے مسلئے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

اڈٹ لک انڈیا کی خبر کے مطابق گوپال نے صاف طور پر کہاکہ ’’ مسلم کو چاہئے کہ وہ ہر حال میں لو جہاد کے مسلئے پر روک لگائیں‘ ورنہ ہم بجرنگ دل سے نوجوانو ں کو بھیجیں گے تاکہ وہ مسلم لڑکیوں کو متاثر کرسکیں۔

ہم محبت کی مخالفت نہیں کرتے ہماری لڑکیاں سمجھتی ہیں کہ شاہ رخ اور شیریش ایک ہے اور سلمان اور سنیل بھی ایک ہی ‘ مگر وہ نہیں جانتی کہ ہندوؤں میں صرف ایک مرتبہ شادی ہوتی ہے اور دوسرے کئی مرتبہ شادیاں کرتے ہیں‘‘۔

گوپال کے اس بیان پر ردعمل بھی سامنے آیا۔ اس میں کچھ یہاں پر بھی پیش کئے جارہے ہیں۔

https://twitter.com/priyaramani/status/934984149605031936

https://twitter.com/priyaramani/status/934984149605031936

https://twitter.com/utterlybutterly/status/935138935524679680

دائیں بازو تنظیموں نے مرکزکی جانب سے ریاستوں کو گاؤ رکشہ کے متعلق روانہ کی گئی ہدایت سے بھی فوری طور پر دستبرداری کا مطالبہ کیا ہے۔

وی ایچ پی کے انٹرنیشنل جوائنٹ سکریٹری سریندر کمار جین نے کہاکہ اس ضمن میں مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستوں کو جاری کی گئی ہدایت پر دستبرداری کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد بھی منظور کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ اجلاس میں گائے کاٹنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کا قانون بنانے کے مطالبے پر مشتمل قرارداد بھی منظور کی گئی ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ قرارداد میں بیف جہاں سے درآمد کیاجارہا ہے ان مقاما ت پر بھی ڈی این اے کی سہولت فراہم کرنے اور جان بوجھ کر بیف پارٹی منعقد کرنے والوں کے خلاف بھی سخت اعتراض کے ساتھ کاروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیاگیا ہے۔

نیوز ایجنسی پی ٹی ائی کی خبر میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ مذہبی اقلیتیں مذہبی اکثریت پر حاوی ہورہی ہیں جس کی وجہہ سے ہندو سماج کے لوگ ان مرعات سے استفادہ اٹھانے کے لئے اقلیتی طبقات میں شامل ہورہے ہیں۔

تقریب کے افتتاحی روز آر ایس ایس چیف موہن بھگوات نے کہاکہ وہاں پر رام مندر کی تعمیر ہوگی کوئی دوسری مذہبی عمارت نہیں ہوگی۔وی ٹی سوامی پیجاور میٹھ نے کہاکہ رام مندر اسی سال تعمیرہوگی۔