اگر آر ایس ایس سیکولر تنظیم ہے تو میں لندن کی مہارانی ہوں اور میں اس مسیج کو چاند سے کررہی ہو ں: ۔ محبوبہ مفتی

مہاراشٹر کے گورنر سی ودیاساگر راؤ نے شدت پسند ہندوتوا تنظیم آر ایس ایس کو سیکولر تنظیم کیا بتایا، ان کا مذاق بننا شروع ہو گیا ہے۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ودیاساگر کے اس بیان پر زبردست طنز کیا ہے۔ اپنے ذاتی ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے انھوں نے لکھا ہے کہ ’’اگر آر ایس ایس ملک کی سیکولر تنظیم ہے تو پھر میں برطانیہ کی مہارانی ہوں، اور اس ٹوئٹ کو چاند سے کر رہی ہوں۔‘‘ مہاراشٹر کے گورنر کا بیان اور پھر محبوبہ مفتی کا طنز آمیز ٹوئٹ اب سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔

دراصل مہاراشٹر کے گورنر سی ودیاساگر راؤ نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ آر ایس ایس ملک کی سب سے سیکولر تنظیموں میں سے ایک ہے کیونکہ اس نے ہر شخص کے نظریہ اور مذہب پر عمل کے اختیار کی ہمیشہ عزت کی ہے۔ یہ باتیں انھوں نے ناگپور کے رامٹیک واقع ’کوی کل گرو کالی داس سنسکرت یونیورسٹی‘ میں کہیں جہاں آر ایس ایس کے مرحوم سر سَنگھ چالک گولوالکر گرو جی کے نام پر نئے اکیڈمک احاطہ اور ’گرو کولم‘ کا افتتاح ہو رہا تھا۔

یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ آر ایس ایس ہمیشہ ہندو راشٹر کی بات کرتی رہی ہے اور ہندتوا نظریات کو ہی فروغ دینے پر اس کی مکمل توجہ رہتی ہے۔ ذات اور مذہب کے نام پر بھی وہ اکثر ملک کی فضا کو زہر آلود کرتی رہی ہے۔ ایسی تنظیم کو سیکولر بتایا جانا حیران کرنے والا عمل ہے۔ حیرانی کی بات یہ بھی ہے کہ آر ایس ایس نے کئی بار سیکولرزم کے خلاف آواز بلند کی ہے تو پھر اسے سیکولر تنظیم کیسے قرار دیا جا سکتا ہے۔