زخمیوں میں ضلع پریشد سربراہ اور صحافی بھی شامل ‘ کثیر تعداد میں چیف منسٹر سے ملاقات کی خواہش بھگدڑ کی وجہ
ایٹاوا ( اترپردیش ) ۔ 30اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اتر پردیش کے چیف منسٹر اکھلیش یادو کے اُن کے آبائی دیہات سیفیائی میں جنتا دربار پروگرام کے دوران بھگدڑ مچ جانے سے کم از کم 6 افراد بشمول سرپنچ زخمی ہوگئے ۔ ایڈیشنل ایس پی رام کشن پانڈے نے کہا کہ ایک ہجوم پی ڈبلیو ڈی گیسٹ ہاؤز کے روبرو جمع ہوگیا تھا جہاں چیف منسٹر اپنا پروگرام منعقد کررہے تھے ۔ اہم باب الداخلہ ہجوم کو دور رکھنے کیلئے بند کردیا گیاتھا لیکن جب یہ ایک وی آئی پی کی کار کیلئے کھولا گیا تو ہجوم اندر گھس گیا جس کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی ‘ 6 افراد بشمول قنوج ضلع پریشد کے سربراہ سنتوش یادو بھگدڑ میں زخمی ہوگئے ۔ایک شخص کے سرپر زخم آیا ۔ عینی شاہدین کے بموجب چیف منسٹر عوام سے ملاقات کررہے تھے اور انہیں نیک خواہشات پیش کررہے تھے جب کہ ہجوم اُن کی طرف بڑھا اور بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے چند افراد گرپڑے اور زخمی ہوگئے ۔ ذرائع ابلاغ کے چند نمائندوں کو جو اس تقریب کے بارے میں خبر روانہ کرنے کیلئے مدعو کیا گیا تھا
وہ بھی زخمی ہیں ۔ پولیس کے بموجب تمام زخمی افراد کو سیفائی کے ایک ہاسپٹل روانہ کردیا گیا ۔ یہ اکھلیش یادو کا سیفائی کا اولین دورہ ہے ۔ وہ حالیہ سماج وادی پارٹی خاندان میں تنازعہ کے برسرعام ہوجانے کے بعد پہلی بار اپنے آبائی دیہات کا دورہ کررہے ہیں ۔ اُن کی آمد کی خبر پھیلتے ہی ہزاروں افراد اُس مقام پرجمع ہوگئے جہاں وہ جنتا دربار منعقد کررہے تھے ۔ وہ سب اُن سے ملنا اور دیوالی کی مبارکباد دینا چاہتے تھے ۔ پولیس کو ہجوم پر قابو پانے کیلئے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس تقریب میں شرکت کیلئے کثیر تعداد میں لوگ جمع ہوگئے تھے جو پولیس کی توقعات سے زیادہ تھے ۔ اکھلیش یادو نے عوام کیساتھ تبادلہ خیال کیا اور اُن کی مشکلات اور مصائب سے واقفیت حاصل کی ۔ بعدازاں انہوں نے عہدیداروں کو کارروائی کرنے کی ہدایت دی ۔ اکھلیش یادو اپنے آبائی دیہات سیفائی میں دیوالی منانے اور اپنے خاندان سے ملاقات کیلئے آئے ہوئے تھے ۔
کثیر تعداد میں عوام نے چیف منسٹر کو دوسو کلومیٹر کے راستے پر لکھنو سے سیفائی تک اُن کا استقبال کیا ۔ وہ راستہ میں کئی بار رک کر عوام سے ملاقات کرتے رہے ۔ بعدازاں انہوں نے لکھنو کے جدید ترین ایکسپریس وے کا افتتاح کیا ۔ سماج وادی پارٹی خاندان میں اکھلیش یادو اور اُن کے چچا شیوپال یادو کے درمیان شدید اختلافات اُس وقت پیدا ہوگئے جب کہ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر چیف منسٹر کے والد ملائم سنگھ یادو نے اکھلیش یادو کو ریاستی پارٹی کی صدارت سے چیف منسٹر کو ہٹاکر اُن کی جگہ اپنے بھائی شیوپال یادو کو ریاستی پارٹی صدر مقرر کردیا ۔ بعدازاں یہ تنازعہ اُس وقت مزید شدت اختیار کرگیا جب کہ چیف منسٹر نے شیوپال یادو کے حامی ریاستی وزراء کو اپنی کابینہ سے برطرف کردیا ۔