اکھلیش یادو ایس پی کے نئے صدر‘ ان کے حامیوں نے شیوپال اور ملائم کے قرینی امرسنگھ کوپارٹی سے باہر کاراستہ دیکھایا

لکھنو:اتوار کے روز ایک کنونشن کے دوران اترپردیش کے چیف منسٹر اکھیلیش یادو کو ان کے حامی نے سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو کی جگہ پارٹی کا صدر اکھیلیش یادو کو منتخب کیا۔نعروں کی گونج میں اس کو منظور ی دی گئی جس میں رام گوپال یادو نے پارٹی کے قومی صد ر کی حیثیت سے اکھیلیش یادو کو مقرر کیاگیا اس کے علاوہ شیوپال یادو کو پارٹی کے ریاستی صدر کے عہدے سے بھی ہٹادیاگیا

 

۔پارٹی کے ہزاروں کارکن جس میں اکھیلیش کے حامی اراکین اسمبلی بھی موجود تھے کی موجودگی میں پارٹی کے داخلی خلفشار کے ذمہ دار اور ملائم کے قریبی امر سنگھ کو بھی باہر کا راستہ دیکھا گیا ۔ اس خصوصی اجلاس کا اختتام ملائم سنگھ یادو کوپارٹی سے بیدخل کرنے اور انہیں پارٹی کا ’’ مارگ درشک‘‘ کے طور پر سمجھانے کے اعلان کے فوری بعداجلاس کااختتام عمل میں آیا۔

رام گوپال یادو کے اعلان کے فوری بعد اکھیلیش یادو نے کہاکہ وہ نیتا جی( ملائم سنگھ یادو پارٹی حلقوں میں اسی نام سے جانے جاتے ہیں) کا احترام کرتے ہیں ‘ مگر انہوں نے شیوپال یادو کے متعلق سخت الفاظ کا استعمال کیا۔اکھیلیش نے گرج دار آواز میں کہاکہ شیوپال نے پارٹی مفاد کے خلاف کام کیاہے۔

اکھیلیش یادو نے کہاکہ ’’ ہم سماج وادی پارٹی کے لئے سب کچھ قربان کرنے کو تیا رہوں‘‘جس کے جواب میں اجلاس میں موجود عوام کی گونج سنائی دی‘ انہوں نے ان تمام کا شکریہ ادا کیا جو ریاست کی اول خاندان کے گھریلوجھگڑے میں ان کاساتھ دیا۔

انہوں نے کہاکہ ملک کی سب سے بڑی ریاست میں جاریہ سال منعقد ہونے والے انتخابات میں پارٹی کو دوبارہ کامیاب بنانے کی مجھ پر ذمہ داری عائد کی گئی ہے۔

اکھیلیش یادو نے صاف طور پر یہ اشارہ دیا کہ وہ پارٹی مفادات کے خلاف کام کرنے والے پر ایکشن لیں گے۔۔ جمعہ کے روز ملائم سنگھ یادو نے اکھیلیش یادو اوررام گوپال کو چھ سال کے لئے پارٹی سے معطل کردیاتھا جس کے ایک روزبعد اس فیصلے کو واپس لے لیاگیاجبکہ اتوار کے روز یہ کنونشن منعقد کیاگیا۔