اکبر نے ہلدی گھاٹی پر فتح حاصل کی تھی؟۔ راجستھان یونیورسٹی نے کہاکہ ہوسکتا فتح حاصل نہیں کی تھی۔

جئے پور۔ راجستھان یونیورسٹی( آر یو) نے تاریخ کا مطالعہ کرنے والے ماسٹرس ڈگری کے طلبہ پر لازمی کردیا ہے کہ وہ راجپوت راجہ میوار مہارانہ پرتاب اور مغل حکمران اکبر کے درمیان میں1567کو ہوئے جنگ کے متعلق تین امکانات پر تحریرات پیش کریں۔

جہاں پر مغلوں کو فاتح گروپ مانا جاتا ہے وہیں پر تبدیل شدہ م نصاب میں اس کے برعکس تین امکانات پیش کئے گئے ہیں۔نصاب میں اس بات کا اضافہ کیاگیا ہے کہ ’ہلدی گھاٹی کی جنگ کے نتائج پر بحث‘ پروفیسر تین امکانی نتائج پر طلبہ کو درس دینا ہوگا جو اس کچھ اس طرح ہیں مغل نے پرتاب کو شکست فاش کیا‘ جنگ کے نتائج ہی برآمد نہیں ہوئے اور پرتاب نے مغل کو شکست دی۔

بی جے پی کے رکن اسمبلی اور راجستھان یونیورسٹی سینڈیکیٹ رکن موہن لال گپتا کے 4فبروری کو نصابی کتابوں میں مذکورہ جنگ کے متعلق تبدیلی کے مطالبہ کا نتیجہ میں نصاب ہی تبدیل کیاگیا ہے۔

یونیورسٹی بورڈ آف اسٹیڈیز کنونیر اور ایچ او ڈی تاریخ پروفیسر کے جی شرما نے کہاکہ ’’ تاریخ شواہد سے طلبہ کو اپنی وضاحت پیش کرتے ہوئے تینوں امکانات پر لکھنا ہوگا۔اور انہیں اچھے نمبرات حاصل کرنے میں مدد کریگا۔

اس طریقہ کار کا مقصد بحث کی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے‘‘۔تبدیل شدہ نصاب میں ادوئے پور کے ساب چندرشیکھر شرما کے راشٹرارتن مہارانہ پرتاب کو شامل کیاگیا ہے ۔ اس کتاب میں ہندوستان اور فارسی ذرائع سے اس بات پر زور دیاگیا ہے مذکورہ جنگ پرتاب نے جیتی ہے۔