حیدرآباد ۔ 28 جولائی (سیاست نیوز) اکبرالدین اویسی حملہ کیس کی سماعت کا آج دوبارہ آغاز ہوا جس میں ایک عینی شاہد کا بیان قلمبند کیا گیا۔ تالاب کٹہ کے ساکن محمد شریف نے ساتویں ایڈیشنل میٹرو پولیٹن سیشن جج کے اجلاس پر آج اپنا بیان قلمبند کروایا جس میں اس نے بتایا کہ اکبر اویسی پر حملہ کے دن وہ مقام واردات پر موجود تھا اور اس نے دو افراد کو اسکوٹر پر پہنچ کر رکن اسمبلی پر حملہ کرنے کی بات بتائی۔ عینی شاہد نے حملہ کی منظرکشی کرتے ہوئے کٹہرے میں موجود بعض ملزمین کی نشاندہی کی اور یہ واضح طور پر بتایا کہ حملہ کے وقت محمد پہلوان اور منوراقبال موجود نہیں تھے۔ روزانہ کی اساس پر چلائے جانے والے اس مقدمہ کو تلنگانہ وکلاء کی جانب سے ہڑتال کے سبب روک دیا گیا تھا۔ کل محمد شریف کا مزید بیان قلمبند کیا جائے گا اور اس پر وکیل دفاع جرح کریں گے۔ حملہ کیس کی سماعت کیلئے پولیس نے پہلی مرتبہ یونس بن عمر یافعی کو ان کے دیگر افراد خاندان بشمول محمد بن عمر یافعی المعروف محمد پہلوان اور دیگر کے ہمراہ سخت سیکوریٹی کے درمیان عدالت میں پیش کیا۔