اڈیشہ میں تلنگانہ کے سو طلبہ کو تعلیم ،و قف بورڈ سے خرچ برداشت

وقف کی 24 جائیدادوں کے رجسٹریشن منسوخ ، محبوب نگر اور سنگاریڈی میں نئے حج ہاوز ، وقف بورڈ اجلاس سے چیرمین محمد سلیم کا خطاب
حیدرآباد۔5ستمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ نے ریاست اڈیشہ کی بھوبنیشور یونیورسٹی میں تلنگانہ کے 100 غریب مستحق طلبہ کو اپنے خرچ پر تعلیم دلوانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ بھوبنیشور یونیورسٹی میں کئی ایسے کورسس موجود ہیں جو نوجوانوں کے مستقبل کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ الحاج محمد سلیم صدرنشین تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ نے آج وقف بورڈ کے اجلاس کی روداد سے واقف کرواتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران بتایا کہ بورڈ کے اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ جن اوقافی جائیدادوں پر قابضین کی جانب سے رجسٹریشن کروائے جا چکے ہیں ان کے رجسٹریشن منسوخ کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اب تک 24جائیدادوں کے رجسٹریشن منسوخ کروائے جا چکے ہیں اور قابضین اس اقدام سے نالاں وقف بورڈ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے قابضین کی قانونی کاروائی کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔ محمد سلیم نے بتایا کہ وقف بورڈ کے اجلاس میں تلنگانہ کے دو اضلاع سنگاریڈی اور محبوب نگر میں نئے حج ہاؤز کی تعمیر کے فیصلہ کو قطعیت دی گئی ہے علاوہ ازیں توپران میں اوقافی اراضی پر شادی خانہ کی تعمیرکا فیصلہ کیا گیا ہے۔پریس کانفرنس کے دوران انہو ںنے بتایا کہ بورڈ کے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ وقف بورڈ میں 65 سال سے زائد عمر کے کچھ ایسے اٹنڈرس بھی خدمات انجام دے رہے ہیں جو اس عمرمیں بھی بورڈ سے 60تا70ہزارتنخواہیں حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسے اٹنڈرس کو جن کی عمریں 60 سال سے تجاوز کرچکی ہیں انہیں برخواست کرنے کیلئے حکومت سے سفارش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ یہ عمر وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر سے بھی تجاوز کرچکی ہے ان کی جگہ وقف بورڈ نے نوجوانوں کو اٹنڈرس کے عہدوں پر تقرر عمل میں لانے کی حکومت سے سفارش کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں منعقدہ تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے اجلاس میں مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری‘ بیرسٹر اسدالدین اویسی ‘ جناب ملک معتصم خان‘ مولانا سید نثار حسین حیدر آقا‘ جناب زیڈ ایچ جاوید‘ جناب وحید احمد ایڈوکیٹ کے علاوہ دیگر ارکان موجود تھے۔ اجلاس میں جناب شاہنواز قاسم ڈائریکٹر محکمہ اقلیتی بہبود و سی ای او وقف بورڈ بھی موجود تھے۔جناب الحاج محمد سلیم نے بتایاکہ اجلاس نے 11 اوقافی اداروں کی کمیٹیوں کو منظوری دی ہے اس کے علاوہ 3 متولیوں کے تقرر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وقف بورڈ میں خدمات انجام دے رہے سینیئر سپرنٹنڈنٹ کے عہدہ پر فائز عہدیداروں کو اسسٹنٹ سیکریٹری کے عہدہ پر ترقی دینے کے فیصلہ کو بھی قطعیت دی گئی ہے ۔ صدرنشین وقف بورڈ نے مزید بتایا کہ جاریہ ماہ 15 تاریخ کوذیلی کمیٹی کا تولیت کمیٹیوں کے سلسلہ میں ایک اور اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس اجلاس میں عہدیداروں کو ترقی دینے کے سلسلہ میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔