سابق وزیراعظم ہند اٹل بہاری واجپائی کا93سال کی عمر میں اے ائی ائی ایم ایس میں 5:30کے قریب ندھن ہوگیا
نئی دہلی۔ جمعرات کے روز سابق وزیراعظم ہند اور بی جے پی کے شعلہ بیان مقرر اٹل بہاری واجپائی کا93سال کی عمر ندھن ہوگیا۔ جون کے مہینے میں واجپائی کو اے ائی ائی ایم ایس اسپتال میں خرابی صحت کے بعد شریک کیاگیاتھا۔
پچھلے کئی سالوں سے وہ عوامی زندگی سے کافی دور اور طویل علالت کا شکار تھے۔ اے ائی ائی ایم ایس نے اپنے جاری کردہ میڈیکل بولٹین میں کہاکہ ’’ ہمیں اس بات کی خبر بے حد افسوس کے ساتھ دینے پڑھ رہی ہے کہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی 16-08-2018کے روز5:05بجے کے قریب اس دنیاسے چل بسے۔
انہیں 11جولائی کے روز اسپتال میں داخل کیاگیا تھا پچھلے نو ہفتوں سے وہ اے ائی ائی ایم ایس ڈاکٹرس کی ٹیم کی نگرانی میں تھے۔
اچانک پچھلے36گھنٹوں میں ان کی حالت نہایت خراب ہوگئی ‘ جس کے بعد سے وہ وانٹلیٹر پر تھے۔ بہت ساری کوششوں کے باوجود ہم انہیں بچا نہیں سکے۔
ہم ملک کے اس گہرے صدمہ کے وقت میں ساتھ کھڑے ہیں‘‘۔اسپتال میں واجپائی سے ملاقات کرنے والوں میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل تھے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق مسٹر مودی نے ندھن سے قبل واجپائی کی صحت کے متعلق ڈاکٹرس سے بھی بات کی تھی اور رشتہ داروں سے بھی ملاقا ت کی۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی‘ ہوم منسٹر راجناتھ سنگھ‘ بی جے پی صدر امیت شاہ‘ کانگریس صدر راہول گاندھی ‘ وزیر صحت جے پی نڈا اور وزیر ماحولیات ہرش وردھن بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جو دوران علاج اسپتال پہنچ کر انجہانی اٹل بہاری واجپائی سے ملاقات کی تھی۔
گولیار میں1924میں پیدا ہوئی واجپائی پہلے غیر کانگریس وزیراعظم بنے اور انہوں نے اپنی معیاد کے پانچ سال بھی مکمل کئے۔ وہ 1942میں پہلی مرتبہ بھارت چھوڑ و تحریک کے دوران سرخیوں میں ائے تھے۔
اس کے بعد پانچ سالوں میں وہ آر ایس ایس کے ہر وقت کے لئے پرچارک بن گئے‘ شعلہ بیانی کی وجہہ سے واجپائی کو جن سنگھ( موجودہ بی جے پی) کا چہرہ بنادیاگیا۔اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کے دور کی معلنہ ایمرجنسی کے دوران انہیں1975سے1977تک جیل میں بند رکھا گیاتھا۔
سابق و زیراعظم مورار جی دیسائی کی کابینہ میں وہ خارجی امور کے منسٹر مقرر کئے گئے۔ ان دنوں میں بھی واجپائی پارٹی کے اسٹار مقرر تھے۔
چاردہوں سے تک وہ پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہوتے رہے پہلی مرتبہ وہ 1957میں پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہوئے تھے۔ دس مرتبہ لوک سبھا اور دو مرتبہ راجیہ سبھا کے لئے واجپائی منتخب ہوئے تھے۔واجپائی نے پڑوسی ملک پاکستان سے بہتر تعلقات قائم کرنے کی پہلی کی تھی۔
انہو ں نے تاریخی دہلی لاہور بس سروس کی شروعات1999فبروری میں کی ہی تھی۔واجپائی کو1992میں پدما بھوشن سے نوازا گیا اور2015میں باوقار شہری ایوارڈ بھارت رتنہ دیاگیاتھا۔