آسام اور بہار میں سیلاب کی صورتحال انتہائی سنگین ، 52 ہلاک ، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا فضائی دورہ

نئی دہلی ، 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) آسام اور بہار میں سیلاب کی صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی ہے جہاں اب تک 52 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج سیلاب سے متاثرہ آسام کا فضائی سروے کیا اور کہا کہ صورتحال انتہائی سنگین اور تصور کے باہر ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آسام میں 26 افراد ہلاک ہوگئے اور تقریباً 37 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ اسی طرح بہار کے 10 اضلاع میں تقریباً 25 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں ۔ فوج نے ٹوئٹر پر بتایا کہ آسام اور بہار میں 9 فوجی کمپنیوں کو راحت کاری کاموں کیلئے تعینات کیا گیا ہے ۔ دونوں ریاستوں میں کئی رہائشی علاقے زیرآب آگئے اور عوام کو کشتیوں کے ذریعہ ریلیف کیمپس منتقل کیا جارہا ہے ۔ اسی طرح کزیرنگا نیشنل پارک بھی زیرآب آگیا ہے جس کی وجہ سے یہاں موجود جانوروں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ یہ پارک ایک سینگ والے گینڈے کے لئے شہرت رکھتا ہے۔ وزیر داخلہ سے فضائی سروے کے بعد جب یہ پوچھا گیاکیا  مرکز اسے قومی آفت قرار دے گا ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سیلاب کو قومی آفت قرار دینا مسئلہ کا حل نہیں ۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے ضلع موری گاؤں میں ریلیف کیمپ کا بھی دورہ کیا اور صورتحال سے نمٹنے کیلئے ریاستی حکومت کے اقدامات کی ستائش کی ۔ ملک کے بڑے شہروں ممبئی ، بنگلورو ، حیدرآباد اور دہلی میں بھی بارش کی وجہ سے عوام کو بالخصوص ٹریفک مسائل کا سامنا ہے ۔ بہار ، اترپردیش اور آسام جہاں سیلاب سے دوچار ہیں وہیں کرناٹک میں بھی زبردست بارش ہوئی ہے جس کا اثر ٹاملناڈو کے نشیبی علاقوں میں بھی دیکھا گیا ۔ سیلاب کی وجہ سے کئی شہروں میں ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔آسام میں بالخصوص انفراسٹرکچر کو کافی نقصان پہونچا ہے ۔ یہاں برہمپترا ندی خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے ۔ کئی مقامات پر نشیبی علاقے زیرآب آچکے ہیں اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے علاوہ فائر اسٹیشن عملہ متاثرہ عوام کو محفوظ مقام منتقل کرنے میں مصروف ہے۔ پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ سے تشو