گوکل چاٹ ، لمبنی پارک دھماکے کیس کا فیصلہ ، 2 ملزمین بری ، 3 ہنوز مفرور
پیر کو سزاؤں کا اعلان
حیدرآباد۔ 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) حیدرآباد میں اگست 2007ء کے دوران 44 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے جڑواں دھماکوں کے مقدمہ میں ایک مقامی عدالت نے ممنوعہ دہشت گرد تنظیم ’’اِنڈین مجاہدین‘‘ کے 2 کارندوں کو ’مجرم‘ قرار دی ہے۔ دوسرے ایڈیشنل میٹروپولیٹن سیشنس جج ٹی سرینواس راؤ نے دیگر 2 ملزمین فاروق سیف الدین اور محمد صادق اسرار احمد شیخ کو منسوبہ الزامات سے بری کردیا۔ جرم کے مرتکب انڈین مجاہدین کے 2 کارندوں عتیق شفیق سعید اور محمد اکبر اسمٰعیل کو دی جانے والی سزاؤں کا آئندہ پیر کو اعلان کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ یہ عدالت طارق انجم پر بھی آئندہ پیر کو اپنے فیصلے کا اعلان کرے گی۔ انجم پر الزام ہے کہ دھماکوں کے بعد اس نے ملزمین کو پناہ دیا تھا۔ تلنگانہ پولیس کے کاؤنٹر انٹلیجنس شعبہ نے اس مقدمہ کی تحقیقات کرتے ہوئے 5 ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ ایجنسی ان کے خلاف 4 چارج شیٹس پیش کی تھی جن میں مفرور ملزمین ریاض بھٹکل، اقبال بھٹکل اور عامر رضا خان کے نام بھی شامل ہیں۔ ان کے خلاف 25 اگست 2007ء کو کوٹھی کے گوکل چاٹ بھنڈار اور لمبنی پارک پر ہوئے جڑواں دھماکوں اور دُلسکھ نگر کے علاقہ میں برآمد شدہ غیرمستعملہ بموں کے ضمن میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ اس مقدمہ کی سماعت اکتوبر 2016ء میں شروع ہوئی تھی اور اس سال جون کے دوران یہ سماعت چرلہ پلی سنٹرل جیل میں واقع کورٹ ہال کو منتقل کردی گئی تھی۔ استغاثہ کے مطابق عتیق شفیق سعید نے لمبنی پارک میں اور بھٹکل نے گوکل چاٹ بھنڈار میں بم رکھا تھا۔ تقریباً بیک وقت ہوئے جڑواں دھماکوں کے نتیجہ میں گوکل چاٹ بھنڈار میں 32 افراد ہلاک اور دیگر 47 زخمی ہوگئے تھے جبکہ سیکریٹریٹ سے چند میٹر دُور لمبنی پارک اوپن ایر تھیٹر میں دیگر 12 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔ ’’انڈین مجاہدین‘‘ کے ان افراد میں چند اکتوبر 2008ء کے دوران مہاراشٹرا کے انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ کی طرف سے پکڑے گئے تھے، جنہیں بعدازاں گجرات پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ اس مقدمہ کی سماعت کے دوران 170 گواہوں پر جرح کی گئی تھی اور قطعی بحث اگست میں مکمل ہوئی تھی۔ بیان کیا جاتا ہے کہ بھٹکل برادرس کا تعلق کرناٹک سے ہے جو باور کیا جاتا ہے کہ پاکستان میں پناہ حاصل کرچکے ہیں۔