اُردوغان کو سزائے موت کا منظر، پروڈیوسر کو 6 برس کی قید

لندن۔ 8 ستمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) ترکی میں ایک فلم میں صدر رجب طیب اُردوغان کے موت کے گھاٹ اتارے جانے کا منظر دکھانے پر فلم کے پروڈیوسر کو عدالت نے 6 سال اور 3 ماہ قید کی سزا سنادی۔ تفصیلات کے مطابق Uyan نامی فلم میں دو برس قبل اُردوغان کو درپیش انقلاب کی کوشش سے متعلق واقعات پیش کیے گئے ہیں۔فلم میں ترکی کے صدر کی موت کے منظر کے سبب ترک سکیورٹی فورسز نے گزشتہ برس فلم کے پروڈیوسر Ali Avci کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس دوران حراست میں رکھ کر اس کے خلاف مقدمہ چلا جس کا فیصلہ گزشتہ روز استنبول کی عدالت نے سُنا دیا۔فلم کے دوران ایک منظر میں پہلے انقرہ کے صدارتی محل پر حملہ دکھایا گیا جس میں وہاں موجود تمام فوجی اور ملازمین ہلاک ہو گئے۔ اس کے بعد ایک فوجی افسر محل کی بالائی منزل پر پہنچ کر اُس جگہ کا رخ کرتا ہے جہاں صدر ’’اُردوغان‘‘ کو گرفتاری کے بعد رکھا گیا تھا۔دو پہرے داروں کی کڑی نگرانی میں ترک صدر نے زندگی کی آخری نماز ادا کی۔ اس کے بعد مذکورہ افسر آگے بڑھ کر پستول ’’اُردوغان‘‘ کے سر کے پچھلے حصّے پر رکھ دیتا ہے۔ اس کے بعد سیاہ منظر اسکرین پر چھا جاتا ہے جو اس جانب اشارہ ہے کہ ترکی کے صدر کو گولی مار کر موت کی نیند سُلا دیا گیا۔فلم کے اس منظر نے ترکی میں تنازع کے ساتھ خاص طور پر اُردوغان کے غصّے کو بھی بھڑکا دیا۔ استنبول میں جمعے کے روز عدالت نے اپنے فیصلے میں فلم کے پروڈیوسر Ali Avci کو ایک دہشت گرد جماعت سے تعلق رکھنے کے الزام میں قصور وار ٹھہرایا۔ فلم کے پروڈیوسر Ali Avci نے عدالت میں اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’’اُس کا انقلاب کی ناکام کوشش سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر وہ اُردوغان کے خلاف ہوتا تو فلم کے منظر میں ترک صدر کو نماز پڑھتا ہوا دکھانے کے بجائے شاہی محل سے اُردوغان کے فرار کا منظر دکھاتا‘‘۔