او بی سی بل تاریخی :امیت شاہ

نئی دہلی ۔ /2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) صدر بی جے پی امیت شاہ نے آج او بی سی بل کی منظور ی کو اور او بی سی کمیشن کو دستوری موقف دینے کے اقدام کو ’’تاریخی‘‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ ایک سماج کی مساوات کی سمت ایک بڑا قدم ہے ۔ انہوں نے نریندر مودی حکومت کی اس بل کی منظوری پر ستائش کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا مقصد ایک منصفانہ مملکت کا قیام ہے اور اس کا نعرہ ہے ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ اب اس بل کو نفاذ سے پہلے راجیہ سبھا میں منظور کروانا ہوگا ۔

کوڈنانی کے حق میں امیت شاہ کا بیان ناقابل یقین
نروڈا گام قتل کیس، عدالت میں ایس آئی ٹی کا بیان

احمدآباد 2 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ کے مقرر کردہ ایس آئی ٹی نے خصوصی عدالت کے سامنے کہاکہ 2002 ء کے نروڈاگام قتل عام کیس میں بی جے پی صدر امیت شاہ کا بیان ناقابل یقین ہے۔ امیت شاہ نے اصل ملزمہ سابق وزیر گجرات مایا کوڈنانی کے حق میں بیان دیا تھا۔ ایس آئی ٹی نے کہاکہ امیت شاہ کے بیان پر یقین نہیں کیا جاسکتا اور اس بیان کو قابل غور سمجھنا نہیں چاہئے۔ گزشتہ سال ستمبر میں امیت شاہ نے مایا کوڈنانی کے حق میں گواہی دی تھی اور عدالت سے درخواست کی تھی کہ انھیں دفاعی گواہ کے طور پر مدعو کیا جائے تاکہ وہ کوڈنانی کو بے قصور ثابت کرسکیں اور اس دن وہ اسمبلی میں موجود تھیں اور بعدازاں اُنھوں نے 2002 ء کے فسادات پھوٹ پڑنے کے دن سولا سیول ہاسپٹل کا دورہ کیا تھا۔ وہ نروڈا گام میں موجود نہیں تھیں۔ خصوصی سرکاری وکیل گورنگ ویاس نے جسٹس ایم کے دیوے سے کہا تھا کہ امیت شاہ کا کوڈنانی کی مدافعت میں دیا گیا بیان غیر مصدقہ اور حقیقت سے عاری ہے۔ یہ بیان ایک لمبی تاخیر کے بعد دیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی آئندہ سماعت جمعہ کو ہوگی۔ امیت شاہ نے عدالت سے کہاکہ انھوں نے گاندھی نگر میں گجرات اسمبلی کے اندر کوڈنانی سے ملاقات کی تھی۔ نروڈا گام قتل عام کیس ان 9 بڑے فرقہ وارانہ فسادات کیسوں میں سے ایک ہے جو 2002 ء میں گجرات میں رونما ہوئے تھے۔ اس کیس کی تحقیقات سپریم کورٹ کے تقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کررہی ہے۔