اویسی اور امام بخاری یوپی میں بی جے پی کی بالراست مدد کررہے ہیں: ائی پی ایس سنجیو بھٹ

حیدرآباد:گجرات میں پیش ائے فرقہ وارانہ فسادات میں ہزاروں مسلمانوں کی موت کا مودی حکومت کو ذمہ داران ٹھرانے کی ہمت کرنے والے گجرات کے ہی ائی پی ایس افیسرسنجیو بھٹ نے اویسی اور امام بخاری پر اترپردیش میں بالراست بی جے پی کی مدد کا الزام عائد کیا۔

شاہی امام جامعہ مسجد دہلی سید احمد بخاری نے جمعرات کے روزاترپردیش میں سماج وادی پارٹی کا بائیکاٹ کرنے اور بہوجن سماج پارٹی کو ووٹ دینے کی مسلمانوں سے کھلے عام اپیل کرتے ہوئے سب کو چونکا دیاتھا۔کیا اس کا مطلب تمام علماء بی ایس پی کی حمایت کرتے ہوئے انتخابات میں بالراست بی جے پی کی مدد کررہے ہیں؟۔

اگر میں ماضی کے حالات کا جائزہ لیتے ہیں تو ہمیں اس بات کا اچھی طرح اندازہ ہوگا کہ انتخابات کے دوران جب کبھی اقلیتوں کے ووٹ بڑے پیمانے پر تقسیم ہوئے ہیں اور انہیں مشتعل کیاگیاتب اس کاراست فائدہ بی جے پی کو ہوا ہے۔

قبل ازیں اسدالدین اویسی کی ایم ائی ایم نے مہارشٹرا میں کانگریس کے ہاتھوں سے موقع چھین کر دو اسمبلی حلقوں سے کامیابی حاصل کی جس کا فائدہ بی جے پی او رشیوسینا کوملا اور وہ بھاری اکثریت سے ریاست میں کامیاب ہوئی۔

مسلم ووٹوں کی تقسیم سے دونوں بھگوا پارٹیوں کو فائدہ پہنچا ہے۔اس بار بھی مسلم ووٹوں کی تقسیم ( اترپردیش میں جہاں 17فیصد آبادی ہے) ووٹ ہوسکتا ہے بی جے پی کے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

سنجیو بھٹ ‘1988کے ائی پی ایس افیسرجو سال2011میں غیر قانونی غیر حاضری کی وجہہ سے برطرف کردئے گئے ہیں۔

انہوں نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے نریندر مودی اس وقت کے گجرات چیف منسٹر پر ‘ پولیس کے اعلی عہدیداروں کو ہندؤوں کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا ہے تاکہ ’’ وہ اپنے بھڑاس نکال سکیں‘‘ فبروری سال2002میں پیش ائے گودھرا ٹرین نذر آتش واقعہ کے بعد گجرات کے ہندوؤں میں پیدا ہوئی تھی۔