لکھنو۔سوشیل میڈیاپلیٹ فارم پر اونناؤ عصمت ریزی کے شکار عورت کے والد کو پولیس تحویل میں پہنچائی گئی اذیت کا ویڈیوتیزی کے ساتھ وائیرل ہورہا ہے۔
اس ویڈیو میں ادھیڑ عمر کا ایک شخص نیم بیہوشی کے عالم میں اسٹریچر پر پڑھا دیکھا جاسکتا ہے جس کی حالت بھی خراب دیکھائی دے رہی ہے جبکہ چار لوگ بشمول دوپولیس جوان کچھ پیپرس پر متوفی کے جبری طورپر انگوٹھے کے نشان لیتے ہوئے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
جیسے ہی ویڈیو وائیرل ہوا ملزم ایم ایل اے کو منگل کے روز پولیس تحویل میں متاثرہ لڑکے کے والد کے ساتھ مارپیٹ کے الزام میں گرفتار ی عمل میں ائی۔مذکورہ والد پر دباؤڈالا جارہا تھا کہ وہ اونناؤ کے بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کے پر دائر مقدمہ سے دستبرداری اختیارکرے۔
اس کے انکار کرنے پر متوفی کو اتوار کے روز پولیس نے اٹھایااور مبینہ طور پر رکن اسمبلی کے قریب اتل سنگھ نے پولیس تحویل کے دوران اس کے ساتھ بے تحاشہ مارپیٹ کی۔اٹھارہ زخمی او رگھسیٹوں کے علاوہ پیٹ میں درد اور قئے کی شکایت کے بعد متوفی کو اسپتال لے جایاگیا جہاں پر وہ فوت ہوگیا۔
درایں اثناء ہندی روزنامہ دینک جاگرن میں شائع خبر کے مطابق ڈی ائی جی لاء اینڈ ارڈر نے منگل کی شام کو ایک پریس کانفرنس میں پولیس کا موقف واضح کرتے ہوئے کہاکہ متاثرہ کے والد کے انگوٹھے کے نشان سرکاری ضابطے کی تکمیل کے لئے لیاگیاہے۔