اونناؤ ۔سنٹر ل بیورو آف انوسٹی گیشن ( سی بی ائی) نے ہفتہ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے رکن اسمبلی کلدیب سنگھ سینگر پر مبینہ طور سے اونناؤ عصمت ریزی کیس کی متاثر کے والد کے خلاف سازش کے تحت ہتھیاروں کے فرضی کیس میں پھنسانے کا خاطی ٹھرایا ہے ‘ اپریل9کے روز متاثرہ کے والد کی پولیس تحویل میں موت واقع ہوگئی تھی ۔
اس کیس کے ضمن میں قبل ازیں دو پولیس جوانوں کی بھی گرفتار ی عمل میں لائی گئی ہے۔ ہفتہ کے روز سی بی ائی کورڈ نے بنگارامو کے ایم ایل اے کو دوروز کے لئے پولیس تحویل میں بھیج دیا ۔
ایجنسی نے سینگر اور اس کیس میں پہلے ہی گرفتار دو پولیس جوانوں سے پوچھ تاچھ کی تیاری کررہی ہے۔مکھی پولیس اسٹیشن کے سابق افیسر اشو سنگھ بہادریا اور ایس ائی کامتا پرساد سنگھ کو سی بی ائی کے متاثرہ کے والد کوسرکاری ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کے ذریعہ فرضی طو ر پر آرمس ایکٹ کیس میں پھنسانے پر گرفتار کرلیاتھا۔ ان کی پولیس تحویل 21مئی کو ختم ہورہی ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ 3اپریل کے روز ٹنکو سنگھ نامی شخص نے متاثرہ کے والد کے خلاف مختلف الزامات بشمول آر مس ایکٹ کے تحت ایک ایف ائی آر درج کرائی تھی۔تحقیقات کے دوران سی بی ائی اس نتیجے پر پہنچی کہ بہادریا اور کماتا پرساد نے ریکاڈرس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے ۔جب کال ریکارڈس کی جانچ کی گئی تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ ہے دونوں بی جے پی کے رکن اسمبلی سینگر کے مسلسل رابطے میں تھی جو 3اپریل کے روز دہلی میں تھا۔
ووسری جانب ٹینکوسنگھ کے کال ریکارڈس سے ثابت ہوتا ہے کہ 3اپریل کے روز جب وہ پولیس اسٹیشن شکایت درج کرانے کے لئے پہنچاتھا ا سوقت وہ سینگر سے رابطے میں تھا۔ مئی11کے روز سی بی ائی نے جنسی استحصال کا تصدیق کرتے ہوئے سینگر کے خلاف الزامات عائد کئے تھے۔
سی بی ائی کی تحقیقات میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ پولیس نے کلدیپ سنگھ سینگر اور دیگر ملزمین کو ایف ائی آر اور چارچ شیٹ میں ناموں کا اندرج نہ کرکے بچانے کی کوشش کی تھی۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی کلدیب سنگھ سینگر پر سال2017میں اپنے گھر کے اندر ایک 16سالہ کی نابالغ لڑکی کے ساتھ عصمت ریزی کا الزام ہے۔
متاثرہ نے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے گھر کے سامنے 8اپریل کو خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی‘متاثرہ کا دعوی تھا کہ عصمت ریزی کے کیس میں پولیس نے تو تحقیقات کررہی ہے اور نہ ہی اس کی مدد کررہی ہے۔اپریل12کے روز سینگر کے خلاف ائی پی سی کے سیکشن363(اغوا) 366(عورت کو محرو س رکھنا)376(عصمت ریزی)اور506کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔