اونناؤ عصمت ریزی واقعہ۔ متاثرہ کی بہن کا مطالبہ انصاف۔ بی جے پی رکن اسمبلی کا نام ایف ائی آر میں شامل نہیں۔

اونناؤ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی او رساتھیوں کے ہاتھوں مبینہ طور پر عصمت ریزی کاشکار خاتون کی بہن نے پیر کے روز ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیاہے۔

اے این ائی یوپی کی خبر کے مطابق رکن اسمبلی کا نام ایف ائی آر میں درج نہیں کیاگیا۔

اے این ائی سے بات کرتے ہوئے متاثرہ کی بہن نے کہاکہ ’’ میرے والد پہلے ہر مرچکے ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ کاروائی کی جائے گی۔ میں چاہتی ہوں ایف ائی آر دوبارہ تحریر کی جائے‘ ارون سنگھ اور کلدیپ سنگھ و ہ تمام گرفتار ہوں۔

مجھے انصاف چاہئے‘‘۔ اپریل8کے روز ایک عورت اور اس کے دیگر والوں نے لکھنو میں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی رہائش کے سامنے خودکشی کرنے کی کوشش کی ان کا الزام ہے کہ مذکورہ عورت کی عصمت ریزی ضلع سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رکن اسمبلی نے کی ہے۔

متاثرہ نے اے این ائی سے بات چیت کے دوران مبینہ طور پر کہاکہ بی جے پی رکن اسمبلی کلدیب سنگھ سینگر اور اس کے ساتھیوں نے عصمت ریزی کی ہے‘ مگر کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔متاثرہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب ایف ائی آر درج کرائی گئی تو اسی اور اس کے گھر والوں کو دھمکایا بھی گیا۔

متاثرہ خاندان نے اس بات کا بھی الزام عائد کیا رکن اسمبلی کے بھائی نے ایف آئی آر سے دستبرداری اختیار کرنے سے انکار پر اپریل3کے روز مذکورہ خاتون کے والد کے ساتھ مارپیٹ کی ‘ مگر پولیس نے والد کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں پولیس اسٹیشن میں بند کردیا۔اس کے علاوہ اتوار کے روز چیف منسٹر کے گھر کے باہر سے متاثرہ کے والد کو گرفتار کرلیاگیاتھا کل رات پیٹ میں درد اور قئے کی شکایت کے بعد اسپتال میں داخل کیاگیا۔

بعدازاں پیر کی ابتدائی ساعتوں میں اس کی موت ہوگئی۔تاہم رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ رکن اسمبلی سینگر نے پولیس تحویل میں عصمت ریزی کاشکار خاتون کے والد کا قتل کردیا ہے۔

درایں اثناء کانگریس صدر راہول گاندھی نے پیر کے روز پولیس حراست میں خاتون کے والد کی موت پر نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ ملزمین آزادی کے ساتھ گھوم رہے ہیں جبکہ متاثرہ کے والد کو پولیس اپنی تحویل میں لے رہی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کے بیٹی بچاؤ ‘ بیٹی پڑھاؤ کو جملہ قراردیتے ہوئے گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ یہ ’’ بیٹی بچاؤ‘ خود مرجاؤ‘‘ کا معاملہ ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ’’ ایک جوان عورت بی جے پی کے رکن اسمبلی پر عصمت ریزی کا الزام لگارہی ہے۔ رکن اسمبلی کو گرفتار کرنے کے بجائے پولیس اس جوان عورت کے باپ کو گرفتار کرتی ہے۔ اس کے فوری بعد وہ پولیس تحویل میں مرجاتا ہے۔ ملزم رکن اسمبلی اب بھی آزادی کے ساتھ گھوم رہا ہے‘‘