اولین خاتون سوپر اسٹار سری دیوی کی وداعی

قیام گاہ کی سڑکوں پرسوگواروں کا ہجوم ، مداحوں میں تمام افراد شامل
ممبئی۔ 28 فروری (سیاست ڈاٹ کام) جگمگاتی روشنیوں کے درمیان اپنی زندگی گذارنے کے بعد دنیائے فلم کی افسانوی شخصیت سری دیوی کو آج سوگواروں کے ہجوم نے جو ان کی قیام گاہ جانے والی سڑکوں پر جمع تھے، الوداع کہا۔ 54 سالہ اداکارہ کی ہفتہ کی رات دیر گئے اچانک موت سے ملک گیر سطح پر صدمہ کی لہر دوڑ گئی تھی۔ ان کی آخری رسومات آج پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔ ان کی نعش ترنگا میں لپٹی گئی تھیں اور ممبئی پولیس نے بندوقوں سے ان کو سلامی دی۔ ہندوستانی سنیما کی اولین خاتون سوپر اسٹار جنوبی ہند کی فلموں اور بالی ووڈ کی فلموں میں اداکاری کرچکے ہیں۔ وہ اس وقت اداکار بنی تھیں۔ جب ان کی عمر صرف 4 سال تھی۔ 300 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے کے بعد خوبصورت آنکھوں والی اداکارہ اپنی کامیڈی فلموں مختلف نوعیت کی فلموں اور چہرے کے تاثرات کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ان کی فلمیں بلالحاظ عمر نوجوان اور عمر رسیدہ افراد پسند کرتے تھے۔ ان کی آخری جھلک دیکھنے کیلئے لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا تھا۔ ان کے انتقال پر ارکان خاندان کو پرسہ دینے کیلئے آنے والے نامور افراد اور ان کے مداحوں کی کثیر تعداد ان کی قیام گاہ پر موجود تھی۔ ارکان خاندان نے اپنے ایک بیان میں سری دیوی کا سوگ منانے کے لئے ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد کچھ وقت دینے کی درخواست کی اور کہا کہ ذرائع ابلاغ کو ان کے خاندان کے حق خلوت کا احترام کرنا چاہئے۔ شمشان گھاٹ میں بہت کم افراد ایسے تھے جو اپنے آنسوؤں کو اس وقت روک سکے۔ جبکہ سری دیوی کی باقیات نذرآتش کی جارہی تھیں۔ پرسہ دینے کیلئے آنے والوں میں ہیمامالینی، شاہ رخ خان بھی شامل تھے۔ ان کی باقیات سفید موگرے کے پھلوں سے سجائی گئی تھیں جو آنجہانی سری دیوی کا پسندیدہ رنگ بھی تھا۔ ان کو الوداع کہنے والوں میں مرد ، عورتیں ، بچے ، یہاں تک کہ عمر رسیدہ افراد بھی شامل تھے۔ راستہ تمام سوتیلے فرزند ارجن کپور ہاتھ جوڑ کر سوگواروں سے جلوس جنازہ کو راستہ دینے کی التجا کررہے تھے۔ سری دیوی کی نعش 9 بجے دن سلیبریشن کلب منتقل کی گئی تھی اور وہاں آخری دیدار کیلئے رکھی گئی تھی۔ ہال کے اندر ان کے ارکان خاندان بشمول انیل کپور اور سنجے کپور ، جھانوی اور خوشی کمرے کے چاروں گوشوں میں موجود تھے۔ ایک گوشہ میں بونی کپور بھی موجود تھے جن کی آنکھیں سرخ ہوگئی تھیں۔ فیشن ڈیزائنر منیش ملہوترہ پھوٹ پھوٹ کر رو رہے تھے۔ کرن جوہر کو انہیں صبر کی تلقین کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان کی قریبی دوست رانی مکرجی ان کی نعش کے پاس بیٹھی ہوئی تھیں۔ ان کی باقیات آخری رسوم کیلئے منتقل کرنے سے پہلے ایک دعائیہ اجتماع منعقد کیا گیا ۔بعدازاں رات میں ان کی نعش شمشان گھاٹ میں زبردست آتش کردی گئی۔