اورنگ زیب عید کے موقع پر گھر نہیں ائے۔ والد نے کشمیر سے دہشت گردوں کو صاف کرنے کا کیا مطالبہ 

سلانی( پونچھ): اورنگ زیب کا قتل کا خاندان صدمہ میں ہے‘ مگر ملک کی خدمت کا جذبہ ان کے اندر اب بھی جوں کاتوں برقرار ہے۔ جمعرات کے روز24سالہ رائفل مین کو دہشت گردوں نے قتل کردیاتھا‘جس کے موت نے وادی کشمیر کو سکتہ کردیا تھا۔

دہشت گردوں نے 44راشٹریہ رائفل( آر آر) کے جوان کو اس وقت اغوا کرلیاتھا جب ان کی خانگی کار جموں کشمیر کے پلواماں ضلع کے کلام پور سے گذر رہی تھی۔ اس دوران اغوا کئے گئے کار ڈرائیور کو بناء کسی نقصان پہنچائے دہشت گردوں نے چھوڑ دیا۔

بعدازاں اورنگ زیب کی گولیوں سے چھلنی نعش پلواماں کے گوسو گاؤں سے دستیاب ہوئی۔ایجنسیوں کے مطابق اورنگ زیب کے والد محمد حنیف ریٹائرڈ فوجی نے کہاکہ ’’میرے بیٹے اپنے ملک کے لئے قربانی دی ہے۔ وہ ایک بہادر سپاہی تھا۔ میں اور میرے بیٹے بھی ملک کے قربانی دینے کو تیار ہیں۔

ہم شر پسند عناصر کا صفایا چاہتے ہیں‘‘۔اورنگ زیب کے اغوا کے دوران اپنے چھوٹے بھائی سے بات کررہاتھا جس نے واقعہ کے متعلق بتاتے ہوئے کہاکہ’’ میرا بھائی اورنگ زیب ایک خانگی گاڑی میں پونچھ کے راستے پر تھا۔ وہ مجھ سے بات کررہا تھا۔ میں نے گاڑی کو روکنے کے لئے چلانے کی آوازیں سنی۔

میں سمجھا معمولی کی تلاشی چل رہی ہوگی۔ میں کبھی سونچ نہیں سکتا تھا کہ دہشت گرد میرے غیرمصلح بھائی کا اغوا کریں گے‘‘۔ اورنگ زیب نے مجھ سے فون پر بات کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ عید کے موقع پر مجھے نئے کپڑے اور کرکٹ بیا ٹ دلائے گا۔

عاصم نے کہاکہ ’’ مگر وہ حسب معمول نہیںآیااور مجھے سے گلے نہیں ملا۔ وہ کوفن میںآیا۔مجھے کوئی تحفہ نہیں چاہئے سوائے میرے بھائی کے۔انہوں نے غیر مصلح شخص کو مارا ہے‘‘چھوٹا بھائی رونے لگا۔ مگر ناقابل فراموش نقصان کے بعد بھی ان کے جذبے میں کوئی فرق نہیں آیا۔

عاصم نے کہاکہ’’ اپنے بھائی اور والد کی طرح میں بھی فوج میں شامل ہونگا‘‘۔ ارونگ زیب کے آبائی گاؤں سلانی کے لوگوں کی زندگی کامقصد ہی فوج میں شامل ہونا ہے۔حنیف نے مبینہ طور یہ کہاکہ حکومت فوج کو مخالف دہشت گرد اپریشن انجام دینے سے روک رہی ہے۔

اگر انہیں موقع دیا گیا ہے اور تو فوج پتھر بازوں اور دہشت گردوں کو بہترین سبق سیکھائی گی