اوباما کی بحیثیت ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلاری کی تائید

قریبی حریف سینڈرس پر سبقت برقرار‘ ٹرمپ پر مسلم دشمن شرمناک اور خطرناک لفاظی کا الزام
واشنگٹن ۔26جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر امریکہ بارک اوباما نے آج عملی اعتبار سے ہلاری کلنٹن کو ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہونے کی توثیق کردی ۔ جب کہ سابق وزیر خارجہ اب بھی ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی دوڑ میں سخت مسابقت کا سامنا کررہی ہیں ۔ صدر اوباما نے کہا کہ ہلاری کلنٹن ایک اچھی ‘اسمارٹ اور سخت گیر شخصیت ہیں ۔ وہ اپنی داخلہ اور خارجہ پالیسی کیلئے شہرت رکھتی ہیں ۔ اوباما نے کہا کہ ہلاری کلنٹن حکمرانی کرسکتی ہیں اور اس کا آغاز پہلے ہی دن سے وائٹ ہاؤز سے کرسکیں گی ۔ ہلاری کلنٹن کو اپنے قریبی حریف برنی سینڈرس پر ہنوز سبقت حاصل ہیں  لیکن دونوں کے ووٹوں کی تعداد میں میں جو فرق تھا اس میں کمی واقع ہوئی ہے جب کہ صدارتی امیدوار کیلئے رائے دہی صرف ایک ہفتہ بعد منعقد کی جائے گی ۔ سی این این اور او آر سی کے سروے کے بموجب ہلاری کلنٹن کو سینڈرس پر 14فیصد ووٹوں کی سبقت حاصل ہے ۔

اُن کی تائید میں 52فیصد اور اُن کے قریب سینڈرس کی تائید میں 38فیصد ووٹ درج کئے گئے ۔ میری لینڈ کے سابق گورنر 53سالہ مارٹن او میری مقابلہ میں شامل واحد تیسرے فریق ہیں جنہیں صرف دو فیصد رائے دہندوں کی تائید حاصل ہے ۔ 68سالہ سابق وزیر خارجہ ہلاری کلنٹن کو 74سالہ رکن سینٹ سینڈرس پر ہنوز 14فیصد ووٹوں کی سبقت حاصل ہے تاہم دونوں میں سخت مقابلہ بھی ہے ۔ دریں اثناء ہلاری کلنٹن نے ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ میں مسلم دشمن لفاظی جاری رکھنے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے ان کی لفاظی کو امریکہ کیلئے نہ صرف شرمناک بلکہ خطرناک قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری اقدار کے خلاف ہے کہ کسی مخصوص مذہب کے لوگوں کو  امریکہ آنے سے روک دیا جائے یا پھر دعویٰ کیا جائے کہ مسلم عوام کی جو امریکی اقدار میں مکمل طور پر شریک ہیں قابل مذمت ہیں ۔ ہلاری کلنٹن نے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کا یہ رویہ توہین آمیز ہے ۔ وہ امریکہ میں اسلاموفوبیا کے بارے میں ایک سوال کا جواب دے رہی تھی ۔ سی این این نے آئیوا مکے ٹاؤن حال میں ایک پروگرام کا اہتمام کیا تھا ۔

ٹرمپ کے خلاف سکھ نوجوان کا احتجاج جاری
واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب سکھ احتجاجی جسے نفرت ترک کرو والے بیانر کے ساتھ ٹرمپ کے جلسہ میں شرکت پر باہر نکال دیا گیا تھا ‘ آج اعلان کیا کہ اُس کا احتجاج ٹرمپ کے خلاف جاری رہے گا ۔ ہریش سنگھ ایک مقامی روزنامہ کے سابق ایڈیٹر اور ایک کامیڈین ہیں ۔