نوائیڈا۔اسکو انگریزی کے مضمون میں کم نشانات آنے کا خدشہ تھا کیونکہ ایسے کئی سوالات تھے جس کو جواب لکھے بغیر ہی چھوڑ دیا تھا۔ امتحان کے بعد اس نے گھر میں والدین اور بھائیوں سے بات کئے بغیر خود کو کمرے میں مقفل کرلیا۔
آخری مرتبہ جمعہ کے روز سمستھا راؤت (18)سالہ کی نعش کمرے کے پنکھے پر لٹکی ہوئی ملی۔ جب پیر کے روز سی بی ایس سی امتحانات میں دسویں جماعت کے نتائج جاری کئے گئے تو سمستھا کو انگریزی کے مضمون میں 82نمبرات ملے جو اس کے تمام مضامین میں سب سے زیادہ تھے۔
پینٹنگس میں مہارت رکھنے والے سمستھا کے والدین نے کہاکہ وہ کم سخن تھی او راس کو انگریزی کے مضمون کا امتحان لکھنے کے بعد کافی الجھن بھی تھی۔جمعہ کی دوپہر جب اس کے والد سرا ت راؤت کام کے لئے گھر سے روانہ ہوئے اور ماں نرملا اپنے رشتہ دار کے پاس پڑوس میں چلی گئی۔
جب نرملا واپس گھر لوٹے 2بجے کے قریب تو ان کی اٹھارہ سالہ بیٹی کی نعش کمرے کے پھنکے سے لٹکی ملی‘ سمستھا نے اپنے ہی ڈپٹے سے خود کو پھانسی لگالی تھی۔ متوفی کو ضلع اسپتال لے جایاگیا جہاں پر ڈاکٹرس نے اس کو مردہ قراردیا۔
جمعہ کے روز4:30کے قریب متعلقہ پولیس کو اس کی جانکاری دی گئی۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ جس مضمون میں نشانات کم آنے کی خدشہ پر سمستھا نے انتہائی اقدام اٹھایا ہے اس میں ہی سب سے زیادہ نشانات اس کو ملے