انڈونیشیا کا شہر 7.5 شدت کے زلزلہ سے دہل گیا

طاقتور زلزلہ کے بعد سونامی ، لوگ دہشت زدہ ہوکر گھروں سے فرار ، ایک ہلاکت کی اطلاع
مکاسر (انڈونیشیا) ۔ 28 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک طاقتور شدت کا زلزلہ جمعہ کے دن وسطی انڈونیشیا ء سے ٹکرایا جس کی وجہ سے سونامی بھی آئی جس نے جزیرہ سلاویسی کے ایک شہر پر ہلہ بول دیا۔ سرکاری عہدیداروں نے کہا کہ زلزلہ کی وجہ سے کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔ کم گہرائی میں 7.5 فیصد کا زلزلہ مقامی افراد میں دہشت کی لہر دوڑا گیا اور وہ اپنا گھر بار چھوڑ کر فرار ہوئے اور سڑکوں پر جمع ہوگئے جہاں انہیں بلند خطہ زمین پر خوفناک سونامی کی لہروں کا سامنا کرنا پڑا۔ آفات سماوی کے محکمہ نے سونامی کا انتباہ اس کے اٹھنے سے پہلے ہی جاری کردیا تھا لیکن ڈرامائی ویڈیو جھلکیوں نے اس کے سب اونچی منزل سے پالو میں چکردار زینوں سے 3 لاکھ 50 ہزار افراد فرار ہوکر زلزلہ کے مبداء سے 80 کیلو میٹر دور پہنچ گئے۔ سفید رنگ کا پانی کئی عمارتوں کو منہدم کر گیا اور ایک زبردست مسجد بھی سونامی کی گرفت میں آ گئی۔ صدر محکمہ رحمت رئی یونو نے کہا کہ زلزلہ اور سونامی نے عوام کو تقسیم کردیا۔ انہوں نے توثیق کی کہ شہر پر ایک اونچی سمندری موج کا حملہ ہوا تھا۔ سینکڑوں کیلو میٹر میں بسنے والے افراد نے اطلاع دی کہ زمین زبردست طریقہ سے ہلنے لگی تھی۔ جنوب مغربی ایشیائی مصنوعی جزائر میں کم از کم ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی۔ فوری طور پر ہلاکتوں یا زخمی ہوجانے کی اطلاع نہیں ملی۔ تازہ ترین زلزلہ کا جھٹکا بلند شدت کا تھا۔ قبل ازیں زلزلوں سے جاریہ موسم گرما میں جزیرہ لومبوک کے سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایک چھوٹے زلزلہ کے جھٹکا کے بعد بڑا جھٹکا محسوس کیا گیا۔ زلزلہ وسطی سلاویسی میں کم گہرے مقام جس کی گہرائی 10 کیلو میٹر تھی۔ 6 بجے شام (مقامی وقت کے مطابق اور 11 بجے دن جی ایم ٹی) محسوس کیا گیا۔ امریکی ارضیاتی سروے کی اطلاع کے بموجب کئی عمارتیں زلزلہ کی وجہ سے منہدم ہوگئی ہیں۔ علاقائی آفات سماوی محکمہ کے ترجمان سوٹوکو پروو نگروو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مقامی شہریوں میں دہشت کی لہر دوڑ گئی تھی اور وہ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے تھے۔

محکمہ کی جانب سے سربراہ کردہ تصویروں میں دکھایا گیا ہیکہ پالو میں ایک شاپنگ مال بری طرح تباہ ہوگیا۔ عمارت کی ایک منزل منہدم ہوکر نیچے کی منزل پر گر پڑی۔ فیس بک پر شائع شدہ ویڈیو فلم میں دکھایا گیا ہیکہ کاروں کی طویل قطاریں ٹریفک جام کا شکار ہوکر کھڑی ہوئی تھیں۔ دہشت زدہ شہری کاروں، لاریوں اور موٹر سائیکلوں کے ذریعہ سونامی کے انتباہ کے بعد اونچے مقامات کی جانب فرار ہورہے تھے۔ تلاش اور بچاؤ ٹیمیں بدترین متاثرہ علاقوں کو روانہ کردی گئی ہیں۔ کئی علاقائی ہاسپٹلس میں ٹیلیفون کالس کا جواب نہیں دیا جارہا تھا۔ پالو کے سب سے بڑے ایرپورٹ کو مقامی وقت کے مطابق 7 بجکر 30 منٹ پر بند کردیا گیا۔ عہدیداروں نے کہا کہ اسے 24 گھنٹے تک کھولا نہیں جائے گا۔ آج کا زلزلہ کا جھٹکا پالو کے شمال میں 78 کیلو میٹر کے فاصلہ پر مرکوز تھا۔ پالو جزیرہ سلاویسی کا دارالحکومت ہے لیکن جزیرہ کے جنوبی علاقہ تک سب سے وسیع شہر مکاسر میں بھی زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ پڑوسی جزیرہ کلی منتان انڈونیشیاء کا مشہور جزیرہ ہے۔ ابتدائی زلزلہ کا جھٹکا شام کے وقت جبکہ نماز ادا کی جارہی تھی، شروع ہوا۔ یہ دنیا کا سب سے وسیع مسلم اکثریتی ملک ہے اور جمعہ کا دن پورے ہفتہ میں مقدس ترین سمجھا جاتا ہے۔ ابتدائی جھٹکے شام میں شروع ہوئے۔ ان کے بعد طاقتور مابعد زلزلہ کئی جھٹکے محسوس کئے گئے جس میں ایک جھٹکے کی شدت 5.7 تھی۔ آخری جھٹکا کافی شدید تھا۔ ہر شخص اپنے گھر سے خوف کے عالم میں جلاتے ہوئے فرار ہورہا تھا۔ اسی شدت کے ایک زلزلہ سے عظیم پیمانے پر ناقص تعمیر شدہ عمارتیں اور ان کی چمنیاں، کھمبے اور دیواریں منہدم ہوتی دیکھی گئیں۔ امریکی ارضیاتی سروے کے بموجب انڈونیشیاء کرہ ارض پر سب سے زیادہ آفات سماوی کے اعتبار سے مخدوش علاقہ ہے۔ جاریہ موسم گرما میں کئی طاقتور زلزلے لومبوک میں آئے تھے جن سے 550 سے زیادہ افراد تعطیلات مرکز پڑوسی علاقے کمپاوا میں ہلاک ہوگئے تھے۔ 1500 افراد آج کے زلزلہ سے زخمی ہیں۔ 4 لاکھ شہری بے گھر ہوگئے ہیں اور بعدازاں ان کے گھر بھی تباہ ہوگئے۔ انڈونیشیاء میں مسلسل کئی مہلک زلزلے آتے رہے ہیں جن میں سماٹرا کے ساحل پر 2004ء میں 9.1 شدت کا مہلک زلزلہ آیا تھا۔ اس زلزلہ سے سونامی بھی اٹھی تھی جس سے 2 لاکھ 20 ہزار افراد پورے علاقہ میں اور 1,68,000 افراد انڈونیشیاء میں ہلاک ہوئے تھے۔