پالو(انڈونیشیا)۔ 3 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) انڈونیشیا میں آئے شدید زلزلہ اور سونامی نے جہاں کئی عمارتوں کو ملبہ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا اور ہزاروں افراد کو ہلاک کردیا، وہیں اب ایسے لوگوں کیلئے مشکل پیدا ہوگئی ہے جو اس تباہ کن زلزلہ میں بچ گئے۔ یہ لوگ ملبہ اور دیگر غیراستعمال شدہ غذا کے ڈھیر میں ایسی چیزیں تلاش کررہے ہیں جو ان کیلئے قابل استعمال ہو اور اس میں انہیں کامیابی بھی مل رہی ہے جیسا کہ کچھ نوجوان ملبہ کے نیچے سے مسلسل اپنی کہنی کے ذریعہ مٹی کے ڈھیر کو ہٹاتے ہوئے دودھ کے کچھ کارٹن، مشروبات، چاول اور درد کم کرنے والی بعض ادویات باہر نکال کر دیگر لوگوں میں بھی تقسیم کررہے ہیں ۔7.5 شدت والے زلزلہ اور سونامی نے پالو شہر کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ غذا کی تلاش کرنے والوں میں نوجوان ، بوڑھے ، غریب اور مڈل کلاس لوگ شامل ہیں ۔ جبکہ یونیورسٹی کے طلباء بھی غذا اور پانی کی تلاش میں ہیں۔ ایسی ہی ایک 23 سالہ طلبہ ریحانہ جس نے سر پر موٹر بائیک چلاتے وقت استعما ل کی جانے والی ہیلمیٹ پہن رکھی ہے ، نے بتایا کہ اس وقت ہمیں صاف پانی اور چاول کی بیحد ضرورت ہے۔