خالہ نے کہاکہ’’ لڑکی کے والدین کو اس بات کا اندازہ نہیں ہوے کیونکہ ماں ذہنی طور پر کمزور اور والد کام میں مصرو ف رہتا ہے‘‘۔لڑکی نے اپنی خالہ کو یہ بھی بتایا ہے کہ عالم نے اسے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ اس بات کاکسی سے تذکرہ کرتی ہے تو اس کو سنگین نتائج کاسامناکرنا پڑیگا‘‘۔
نئی دہلی۔اتوار کے رات دیر گئے معصوم لڑکی کو اُردو کی تعلیم دینے والے ایک ستر سال کے عالم نے نوسال کی معصوم کی عصمت ریزی کی ہے ۔
شما ل مشرقی دہلی کی سلم بستی میں واقعہ ایک عارضی مدرسہ میں پیش آیایہ واقعہ اس وقت سرخیوں میںآیا جب منگل کے روز متاثرہ لڑکی کے خالہ اس کے کپڑوں پر خون کے دھبے دیکھے۔مذکورہ لڑکی جس کو مبینہ طور سے پانچ روپئے کا لالچ دیاگیاتھا کو منگل کی شب ایک سرکاری اسپتال میں داخل کیاگیا۔
عالم کی گرفتاری عمل میںآچکی ہے ۔ ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ہم نے اس کیس میں پی او سی ایس او ایکٹ او رائی پی سی کے متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ رجسٹرارڈ کرلیا ہے۔ ظفر عالم جو مقامی مدرسہ میں پڑھاتا ہے کو گرفتار بھی کیاجاچکا ہے‘‘۔
بچی کی خالہ نے کہاکہ ’’ وہ میرے گھر سے دوجھونپڑیو ں کے فاصلے پر رہتی ہے۔ ایک پڑوسی منگل کی دوپہر ائی ہے او رمجھ سے کہاکہ میری بھانچی بیمار ہے اور اس کے پا س سے خو ن رس رہا ہے۔ میں نے اس بات کو نذر انداز کرتے ہوئے سونچا کہ کھیل کود کے دوران شائد اسے مار لگا ہوگا۔ رات میں میری بھانجی دوڑ کر میرے پاس ائی او رکہنے لگی کہ اس سے پاس سے خون بہہ رہا ہے۔ میں ڈرگئی او راس کو قریب کے ڈاکٹر کے پاس لے گئی۔
انہوں نے ہمیں مشورہ دیا کہ لڑکی کو سرکاری اسپتال کی کسی لیڈی ڈاکٹر کو دیکھائیں‘‘۔ پچھلے چار ماہ سے مذکورہ لڑکی کالونی کے دیگر بیس بچوں کے ساتھ ایک عارضی مدرسہ میں اُردو پڑھ رہی ہے۔ برسو ں سے مذکورہ عالم علاقے میں رہ رہا ہے اور وہاں پچھلے نو سالوں سے پڑھا رہا ہے۔انٹی نے کہاکہ ’ ’ جب وہ گھر لوٹ کر ائی تو میں نے اس سے پوچھا کہ وہ مجھے بتائے اس کے ساتھ کیاہوا۔
وہ کانپنے لگی ‘ سرد ہوگئی اور مجھ سے لپٹا اور مجھے عالم کی حرکتیں بتائی۔ میں کانپ گئی اورخالہ نے کہاکہ’’ لڑکی کے والدین کو اس بات کا اندازہ نہیں ہوے کیونکہ ماں ذہنی طور پر کمزور اور والد کام میں مصرو ف رہتا ہے‘‘۔
لڑکی نے اپنی خالہ کو یہ بھی بتایا ہے کہ عالم نے اسے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ اس بات کاکسی سے تذکرہ کرتی ہے تو اس کو سنگین نتائج کاسامناکرنا پڑیگا‘‘۔مذکورہ لڑکی کی پانچ بہنیں ہیں اور والد شمال مشرقی دہلی کے گھروں سے کچر ا چننے کاکام کرتا ہے۔
منگل کی شب لڑکی کی خالی نے دہلی کمیشن فار ویمن( ڈی سی ڈبلیو) کے ہلپ لائن نمبر181کو فون کیا اور اگلے روز ڈی سی ڈبلیو کی سرابرہ سوتی مالیوال نے دوسرے دودن اسپتال پہنچ کر متاثرہ لڑکی سے ملاقات کی ۔
انہوں نے کہاکہ ’’ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ پچھلے ماہ اٹھ ماہ کی لڑکی کی عصمت دری کے بعد اب یہ واقعہ پیش آیا او رمرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔لڑکی صدمے میں ہے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے واقعات کی فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ سنوائی ہو او راندرون چھ ماہ خاطیوں کو سزا سنائی جائے‘‘۔