مراکز پر کئی طلبہ کو روتے دیکھا گیا، بورڈ کا فیصلہ احمقانہ، طلبہ وسرپرستوں کے تاثرات
حیدرآباد۔/2مارچ، ( این ایس ایس ) انٹر میڈیٹ امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ کو ایک منٹ کی تاخیر پر امتحان ہال میں شرکت سے محروم کردینے کے بورڈ آف انٹر میڈیٹ کے فیصلہ نے امتحان میں کامیابی کا خواب دیکھنے والے کئی طلبہ کے خوابوں کو چکنا چور کردیا۔ آج انٹر میڈیٹ امتحانات کا آغاز عمل میں آیا ، کئی طلبہ جو انتہائی تکالیف و مصیبتیں برداشت کرتے ہوئے اور دل میں امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کا ارمان لئے امتحان ہال پہنچنے پر ایک منٹ کی بھی تاخیر پر امتحان ہال میں داخلہ کی اجازت نہیں دی گئی جس سے طلبہ کو بے حد مایوسی ہوئی۔ کئی طلبہ جو صرف ایک منٹ کی تاخیر سے امتحانی مرکز پہنچے تھے انہیں ہال میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ ان مایوس طلبہ کو روتے دیکھا گیا جبکہ بچوں کی تعلیم پر ہزاروں لاکھوں روپئے خرچ کرنے والے والدین دلبرداشتہ دیکھے گئے۔ تارناکہ کے امتحانی مرکز پر ایک طالب علم کے والد نے اپنا نام نہ بتاتے ہوئے کہا کہ تھوڑی سی تاخیر پر میرے لڑکے کو امتحان ہال میں شرکت سے روک دیا گیا جبکہ کئی ایک تکالیف جھیلتے ہوئے وہ امتحانی مرکز پہنچے تھے۔ اس طرح کے مناظر سارے شہر میں دیکھے گئے۔ ایک امیدوار کے برہم والدین نے بتایا کہ صرف ایک منٹ کی تاخیر سے زلزلہ یا سونامی تو نہیں آجائے گی تاہم بچوں کا قیمتی ایک سال برباد ضرور ہوجائے گا۔ ایک طالب علم نے اپنا نام نہ بتاتے ہوئے کہا کہ صرف ایک منٹ کی تاخیر سے وہ امتحان لکھنے سے محروم ہوگیا، ایک منٹ کی تاخیر سے کچھ نہیں ہوتا وہ نہیں جانتا انٹر میڈیٹ بورڈ نے اس طرح کے احکام کیوں جاری کئے۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے پروفیسر نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ کوئی بھی طالب علم ارادتاً امتحانی مرکز کو دیر سے نہیں پہنچتا بلکہ کسی نہ کسی وجہ کے سبب تاخیر ہوتی ہے۔ انہوں نے بورڈ کے ایک منٹ تاخیر کے فیصلہ کو غلط بتایا۔ ایک سینئر جرنلسٹ نے بتایا کہ حیدرآباد میں طلبہ کے لئے ایک گھنٹہ قبل امتحانی مرکز پہنچنا آسان نہیں ہے، یہاں کئی ایک مسائل ہیں، سڑکوں پر ٹریفک کا اژدھام ، بسوں میں ہجوم ، بسوں کی آمدورفت میں تاخیربھی ان میں شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے اس طرح کا قانون تھا کہ امتحان کے آغاز کے نصف گھنٹہ تک بھی طالب علم کو امتحان لکھنے کی اجازت دی جاتی تھی اور اس طرح تاخیر کا طالب علم خود ذمہ دار ہوتا تاہم صرف ایک منٹ کی تاخیر سے طالب علموں کا تعلیمی کیریئر تباہ ہوجائے گا۔ انٹر میڈیٹ بورڈ کے ایک منٹ تاخیر کے احکام سے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ بے حد ذہنی دباؤ میں آچکے ہیں انہیں اس ذہنی فکر کھائے جارہی ہے کہ وہ امتحانی مرکز پر کس طرح پہنچیں، جس سے ان کی پڑھائی اور یادداشت پر بھی اثر پڑسکتا ہے۔ ضلع کریم نگر کے گوداوری کھنی علاقہ میں تین طلبہ مدھوکر، شیکھر اور سید سمیع الدین امتحانی مرکز پر صرف ایک منٹ کی تاخیر سے پہنچے جنہیں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے عہدیدار ایک منٹ تاخیر کے احکام بتاتے ہوئے انہیں امتحان ہال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ ان طالب علموں نے بتایا کہ ان کے مکانات امتحانی مرکز سے کافی دور ہیں جس کی وجہ انہیں مرکز پر پہنچنے میں دیر ہوئی۔