نئی دہلی۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنسلٹ ( ائی ایف جے ) جوکہ صحافت کی آزادی کو فروغ دینے کاکام کرتا ہے اور جس میں ملک بھر کے صحافی شامل ہیں نے دی وائیر کے خلاف بی جے پی صدر امیت شاہ کے بیٹے امیتابھ شاہ کی جانب سے دائر کردہ ہرجانہ کے مقدمہ پر تشویش کا اظہار کیاہے۔
مذکورہ کیس اس وقت درج کرایا گیا جب دی وائیر نے نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد اچانک سے ایک کمپنی کے لین دین میں اضافہ کے متعلق ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع کی تھی جس کمپنی کے مالک جئے شاہ ہیں۔ائی ایف جے کا بیان درجہ ذیل پیش ہے۔ائی ایف جے اکٹوبر9کے روزنو لوگوں کے خلاف جس میں ان لائن پورٹل کے رپورٹر اور ایڈیٹر بھی شامل ہیں جوکریمنل ہرجانے کا کیس درج کیا ہے اس پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
کاروباری جئے شاہ نے کریمنل ہرجانہ کا کیس گجرت کے احمد آباد میں رپورٹر روہنگی سنگھ او رسدھارتھ واردا راجن‘ سدھارتھ بھاٹیہ او رایم کے وینوایڈیٹرس نیوز پورٹل کے خلاف’ دی گولڈن ٹچ آف جئے شاہ‘ کے عنوان سے شائع رپورٹ کے خلاف درج کیاہے جس میں بتایاگیا ہے کہ کس طرح ڈرامائی انداز میں جئے شاہ کی کمپنی کو نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد غیر معمولی ترقی ہوئی ہے۔
اسٹوری شاہ کی کمپنیوں کے ساتھ اس کے راجسٹرار کے داخل کردہ سالانہ اندراج کی بنیاد پر ہے جس کو غیر منافع بخش اور خود مختار نیوز ویب سائیڈ دی وائیر نے شائع کیاتھا۔ جئے شاہ برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی )کے قومی صدر امیت شاہ کے بیٹے ہیں۔اپنے جاری کردہ بیان میں شاہ نے کہاتھا کہ ’’ ویب سائیڈ نے نہایت غلط اور جھوٹے انداز میں مذکورہ مضمون کی اشاعت کی جو پوری طرح میری شبہہ کو بگاڑنے کے لئے کیاگیا ہے ‘ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ مصنف‘ ایڈیٹراور مذکورہ ویب سائیڈ کے مالک کے خلاف سو کروڑ کے ہرجانے کا کریمنل مقدمہ درج کروں۔
اور اگر کوئی اس سلسلہ کی کڑی کے طور پر دوبارہ کمپنی اور میرے خلاف اس قسم کا مضمون لکھاگا تو اس کاشمار بھی اسی زمرے میں کیاجائے گا‘‘۔ائی ایف جے کا کہنا ہے کہ دی وائیر نے مضمون کی اشاعت سے قبل شاہ سے اس معاملے میں وضاحت بھی مانگی تھی اور ان کے وکیل نے مضمون شائع کرنے پر قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دی اور اس میں کسی سے اس مضمون کو شیئر کرنے سے بھی منع کیاتھا۔
مضمون شائع ہونے کے بعد136,000لوگوں نے شیئر کیا۔ایک اور اسی طرح کے کریمنل ہرجانہ کی سمیں دی وائیر کے خلاف ایسل گروپ نے دائرکیاتھا جس کے مالک ایم پی سبھاش چندرا ہیں مگر انہوں نے شکایت سے دستبرداری اختیارکرلی۔دی وائیر نے عوام کے مفاد میں اس بات کو ویب سائیڈ پر شامل کیاہے جس پر ہرجانے کا کوئی مقدمہ ہی نہیں بنتا۔
ائی ایف جے نے کہاکہ ’ ’ ائی ایف جے کو کریمنل ڈیفیمشن کے نام پر صحافیو ں او رصحافتی اداروں کو عوام کے مفاد میں شائع خبروں کے خلاف ہراساں کرنے کے عمل سے کافی تشویش ہورہی ہے۔
ائی ایف جے کو بھروسہ ہے کہ عدالت معاملے میں انصاف کریگا‘ کریمنل ہتک عزت کے نام پر مقدمو ں کا اندراج صحافت اور صحافیوں پر مالی اورذہنی بوجھ عائد کرنے کوششیں قابل تشویش ہیں۔اور اس عمل کو بھی ائی ایف جے جرم قراردیتا ہے‘‘