انٹرنتائج میں بے قاعدگیاں، طلبہ قائدین کی صحت بگڑنے پر بھوک ہڑتال ختم

مدھو یاشکی گوڑ نے شربت پیش کیا، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، پونالا لکشمیا اور دیگر قائدین کا اظہار یگانگت
حیدرآباد۔3 مئی (سیاست نیوز) انٹر نتائج میں بے قاعدگیوں کے خلاف کانگریس کی طلبہ تنظیم یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کی جانب سے کل شروع کی گئی 48 گھنٹے کی بھوک ہڑتال طلباء قائدین کی طبیعت بگڑجانے کے سبب آج شام ختم کردی گئی۔ ڈاکٹرس نے معائنے کے بعد بھوک ہڑتال ختم کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ پارٹی کے اعلی قائدین نے ڈاکٹرس کی رائے کے مطابق ہڑتال ختم کرنے کی صلاح دی جس کے بعد سابق رکن پارلیمنٹ اور سکریٹری اے آئی سی سی مدھو یاشکی گوڑ اور سابق وزیر پرشوتم رائو نے بھوک ہڑتالی قائدین کو شربت پیش کیا۔ این ایس یو آئی کے صدر وینکٹ اور یوتھ کانگریس کے صدر انجن کمار یادو کے علاوہ دیگر قائدین کو جوس پیش کرتے ہوئے ان کی بھوک ہڑتال ختم کی گئی۔ بھوک ہڑتال کے دوسرے دن مختلف قائدین نے گاندھی بھون پہنچ کر اظہار یگانگت کیا اور حکومت کی بے حسی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مدھو یاشکی گوڑ نے کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کے اقتدار میں عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت کو عوامی مسائل کی یکسوئی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ تلنگانہ میں بدعنوان اور دستور سے بے پرواہ حکومت برسر اقتدار حکومت ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 20 سے زائد طلبہ کی خودکشی کے باوجود چیف منسٹر نے کوئی بیان نہیں دیا۔ مدھو یاشکی گوڑ نے سوال کیا کہ چیف منسٹر اپنی خاموشی کے ذریعہ کس کو بچانا چاہتے ہیں؟ انہوں نے یوتھ قائدین ونگ اور وینکٹ کو مبارکباد دی جنہوں نے حکومت پر دبائو بنانے کے لیے بھوک ہڑتال کا آغاز کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گلوبرینا کمپنی کے پس پردہ عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔ مدھو یاشکی نے کہا کہ کارپوریٹ تعلیمی اداروں سے کویتا اور ہریش رائو معمول وصول کررہے ہیں۔ سابق وزیر پرشوتم رائو نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے وقت عوام نے اس طرح کی حکومت کی توقع نہیں کی تھی جو ان کے مسائل کو فراموش کردے۔ کانگریس قائدین نے انٹرمیڈیٹ اسکام کی برسر خدمت جج کے ذریعہ تحقیقات اور خودکشی کرنے والے طلبہ کے خاندانوں کو فی کس 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا مطالبہ کیا۔ سابق وزیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے طلبہ کی خودکشی کے لیے کے سی آر کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی خاموشی کے نتیجہ میں اس طرح کی بے قاعدگیاں منظر عام پر آئی ہیں۔ کے سی آر کو صرف کمیشنوں کے حصول سے دلچسپی ہے، انہیں عوامی مسائل کی فکر نہیں۔ انہوں نے خاطیوں کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے اور وزیر تعلیم جگدیشور ریڈی کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کسم کمار نے کہا کہ حکومت امتحانات کے شفاف انعقاد میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر بڑی تعداد میں طلبہ کی خودکشی پر حکومت کا بے حسی کا رویہ شرم ناک ہے۔ سابق صدر پردیش کانگریس پونالا لکشمیا نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کے نتیجہ میں لاکھوں طلبہ کا مستقبل دائو پر لگ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر سکریٹریٹ کے بجائے فارم ہائوز سے حکومت چلا رہے ہیں اور جمہوریت میں یہ اچھی علامت نہیں۔ پونالا لکشمیا نے کہا کہ کے سی آر خاندان کی سرپرستی میں ڈرگ، پب اور دیگر مافیا سرگرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے خامیوں کے سبب مودی انہیں بلیک میل کررہے ہیں۔ کانگریس کے دیگر قائدین نے بھی بھوک ہڑتالی کیمپ سے خطاب کیا۔