خواتین کی آواز کو عدالت عالیہ کے جسٹس نے کھل کر کی حمایت‘ جسٹس گوتم پٹیل بولے‘ وقت مت دیکھو بولنے کی ہمت جٹاؤ
ممبئی۔ہائی کورٹ جسٹس گوتم پٹیل نے دیش میں چل رہے می ٹو مہم کی کھل کر حمایت کی ہے ‘ انہو ں نے کہاکہ’ میں ان خواتین کے ساتھ ہوں جنھوں نے اپنے ساتھ ہوئے جنسی بدسلوکی کا تجربہ بتایا ہے ا ور استحصال کرنے والوں کے نام بتائے ہیں۔
بات کس وقت کہی جارہی ہے کہ معنی نے نہیں رکھتی کیونکہ بولنے کے لئے ہمت اکٹھا کرنی پڑتی ہے۔ جسٹس پٹیل نے آگے بتایاکہ عدلیہ میں بھی خواتین کے ساتھ بڑے پیمانے پر استحصال کے واقعات ہو رہے ہیں‘ لیکن مرد کے پاس طاقت ہونے کی وجہہ سے یہ واقعات سامنے نہیں آرہی ہیں۔
جسٹس پٹیل انڈین مرچنٹ چیمبر کی ویمنس وینگ کے زیراہتمام منعقدہ پروگرام سے خطاب کررہے تھے۔ کئی سالوں بعد می ٹو مہم کے تحت استحصال کے معاملات سامنے آنے پر انہوں نے کہاکہ مظالم پر شکایت کا وقت معنی نہیں رکتا۔
انہو ں نے امریکی کامیڈین اداکارکا حوالہ دیا ۔ مذکورہ ادکارہ کو چودہ سال قبل پیش ائے جنسی بدسلوکی کے واقعہ میں سزا ہوئی ہے۔ پٹیل نے کہاکہ ’ خواتین آگے کیو ں نہیںآتی ‘ یہ تشویش ناک مسئلے ہے۔ کئی مرتبہ انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔