انصاری کے متنازعہ بیان پر بی جے پی کی برہمی‘ معافی کاکیامطالبہ 

بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے عجلت میں طلب کی گئی پریس کانفرنس میں کہاکہ انصاری کو معافی مانگنا چاہئے۔پاترا نے یاددلاتے ہوئے کہاکہ دس سالوں تک نائب صدر جمہوریہ رہنے کے باوجود وہ بطور مسلمان خود کوغیرمحفوظ سمجھ رہے ہیں۔

نئی دہلی۔ ہفتہ کے روز بی جے پی نے حامد انصاری کو ’’ متنازعہ بیان ‘‘ دینے کا الزام عائد کیااور کہاکہ سابق صدر جمہوریہ مسلمانوں کے تئیں دوہرے نظریہ کے حامل کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے عجلت میں طلب کی گئی پریس کانفرنس میں کہاکہ انصاری کو معافی مانگنا چاہئے۔بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے عجلت میں طلب کی گئی پریس کانفرنس میں کہاکہ انصاری کو معافی مانگنا چاہئے۔

پاترا نے یاددلاتے ہوئے کہاکہ دس سالوں تک نائب صدر جمہوریہ رہنے کے باوجود وہ بطور مسلمان خود کوغیرمحفوظ سمجھ رہے ہیں۔انہوں نے جناح کے پوٹریٹ اور ملک کے ہر ضلع میں شرعی عدالت قائم کرنے کے متعلق سابق صدر جمہوریہ ہند کے موقف پر بھی توجہہ دلائی

۔انہوں نے مخالف ہندو اور مخالف ہندوستان بیان دینے والے کانگریس لیڈران ششی تھرور‘ منی شنکر ائیر‘ اور غلام نبی آزاد کا بھی تذکرہ کیا۔قبل ازیں بھی بی جے پی نے انصاری پر برہمی کا اظہار کیاتھا۔

بی جے پی لیڈر رام مادھو نے 2015میں بین الاقوامی یوگا ڈے تقاریب سے غیر حاضر رہنے کی وجہہ سے انصاری پر سوا ل کھڑا کیاتھا۔راجیہ سبھا میں2017کے وقت جب انصاری کی سبکدوشی تقریب منعقد کی جارہی تھی ‘ وزیراعظم نریندر مودی نے کہاتھا کہ ان کے ذہن میں جو خیالات ہیں وہ مسلم ممالک کے سفیر رہنے کے دوران گذارے ہوئے وقت کا نتیجہ ہے۔