بنگلور:ضلع رام نگر کے مگادی میں جمعہ کے روزایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں دس سال کی لڑکی کا مبینہ طور پر قتل کردیاگیا جو روحانی علاج کے نام پر کیاگیا کالے جادو کا حصہ ہے۔
محمد نوراللہ اور جمیلہ بانو کی بیٹی عائشہ بی جو چہارم جماعت کی طالب علم تھی بتایاجارہا ہے کہ پچھلے تین دنوں سے لاپتہ تھی جس کی نعش جس کے پیروں پر ہلدی کے نشان اور گلہ کاٹی حالت میں ہوشالی کے ایک نالی سے پولیس کوملی
۔سات لوگ بشمول محمد وصیل42سال‘ جو عائشہ کاانکل ہے اور اس کی بہن رشید النساء 36سال‘ کالا جادو کرنے والی نسیمہ تاج عمر38سال اور ایک17سال کے لڑکے کو اس ضمن میں پولیس نے گرفتار کیاہے۔
واقعہ کی شروعات دراصل اس وقت شروع ہوئی جب وصیل کے بھائی رفیق حالیہ دنوں میں فالج کے اثر میں مبتلاء ہوا ہے۔ وصیل کے ہمراہ رحیم النساء کالا جادو کرنے والی نسیمہ تاج سے رفیق کے فالج کا علاج کالاجادو کے ذریعہ کرنے کی درخواست لیکررجوع ہوئے کیونکہ میڈیکل علاج اس کے لئے غیرکارگرد ثابت ہورہا تھا۔
تاج نے رفیق کے علاج کے لئے انسان کی قربانی کو ضروری قراردیا کیونکہ فالج کے اثر میں مبتلا رفیق شیطان کے چنگل میں جکڑا ہوا ہے ۔
لہذا انہوں نے مبینہ طور پراپنی بھتیجی عائشہ کی بلی کے لئے تیار ہوگئے۔پولیس نے دی ہندو کو بتایا کہ ’’ نسیمہ تاج نے مشورہ دیا کہ وصیل کے بھائی محمدرفیق کو صحت مند کرنے کے لئے ایک لڑکی کی قربانی دینا پڑیگا۔
اس نے یہ بھی مشورہ دیا کہ رفیق بری آتما کے چنگل میں ہے اور یہی وجہہ ہے کہ اس پر فالج کااثر ہوا ہے‘ اور اس کا علاج اندرون چالیس دن ایک لڑکی کی بلی کے ذریعہ ہی ممکن ہے‘‘۔
جب والدین عائشہ کی تلاش کررہے تھے اس وقت اصل ملزم بھی ان کے ساتھ بچی کی صحیح سلامت رہنے کی دعائیں کرتے ہوئے تلاش میں مصروف تھے۔
عائشہ کلی خالہ ریشما تاج نے کہاکہ ’’ وصیل بھی عائشہ کی سلامتی قریب کی ایک مسجد میں خصوصی دعاء کا اہتمام کیاتھا‘‘۔مگاڈی پولیس نے کہاکہ تمام ملزم نے تفتیش کے دوران اقبال جرم کرلیاہے۔
You must be logged in to post a comment.