انسانی خدمات کی بنیاد پر سلمان کو راحت ملنی چاہئے۔ جیابچن

نئی دہلی۔راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ جیابچن نے جمعرات کے روز سلمان خان کے خلاف 19سال قبل پیش ائے کالے ہرن کے شکار معاملے میں سنائے گئے جودھپور عدالت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سلمان خان کو انسانی خدمات کی بنیاد پر راحت ملنی چاہئے۔

جیابچن نے کہاکہ ’’مجھے خراب محسوس ہورہا ہے‘ اس کو راحت ملنی چاہئے‘ وہ انسانی خدمات کے وہ بہت سارے کام کرتے ہیں‘‘۔

فیصلے سے قبل مذکورہ عدالت نے کیس میں شامل دیگر ملزمین تبو‘ سیف علی خان‘ سونالی بیندری اور نیلم کو بری کردیاتھا وہیں سلمان کے خلا ف سزا سناتے ہوئے عدالت نے انہیں کورٹ روم سے جیل منتقل کیا۔

سلمان خان کے خلاف 1998کے اس واقعہ میںآرمس ایکٹ کے تحت تین مقدمات درج کئے گئے تھے۔مذکورہ 52سالہ اداکار پر جودھپور کے قریب میں واقع کانکنی کے بھگوڑا کی دھانی گاؤں میں فلم ’ ہم ساتھ ساتھ ہیں ‘ کی شوٹنگ کے دوران دوکالے ہرن کے مبینہ شکار کا الزام ہے۔

شکار کے دوران سیف علی خان‘ سونالی بیندرے‘ تبو او رنیلم اس گاڑی میں موجود تھے۔جولائی 25سال2016کو راجستھان ہائی کورٹ شواہد کی کمی کے سبب کالے ہرن کے شکار پر مشتمل تمام الزاما ت سے سلمان خان کوبری کردیاتھا۔

سپریم کورٹ نے نومبر11سال2016کو راجستھان حکومت کی اپیل پر نوٹس جاری کیا ۔

عدالت نے کیس میں فاسٹ ٹریک سنوائی پر بھی رضامندی کا اظہار کیا۔جنوری2017میں جودھپور کی عدالت نے آرمس ایکٹ کیس میں سلمان خان کوبری کردیاتھا