محکمہ آیوش کے ڈائرکٹر ‘ ایڈیشنل ڈائرکٹر‘ پرنسپل نظامیہ طبی کالج ‘ سپریڈنٹ شفاء خانہ چارمینارکے علاوہ دیگر ذمہ داران کی موجودگی میں جنریٹر پر یونانی ڈے تقریب ‘ مگر اسپتال کے اندر مریض اندھیرے میں رہنے کو مجبور‘ کوئی پرسان حال نہیں‘ ڈپٹی چیف منسٹر کو جانکاری ملنے پر تقریب کے اختتام کے بعدمحکمہ برقی کے متعلقہ عہدیداروں پر برہمی کا اظہار
حیدرآباد۔سرکاری عہدیداراگر اعلی عہدیداروں کی چاپلوسی میں وقت گذری کریں تو یقیناًجس شعبہ یا محکمے سے وابستہ ہیں اس کی ترقی میں نہ صرف رکاوٹ پیدا ہوگی بلکہ اس ادارے سے استفادہ اٹھانے والے غریب لوگوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایسا ہی ایک واقعہ شفاء خانہ چارمینار میں پیش آیا جہاں پر اتوار کے شام کو یونانی ڈے کی تقریب منعقد کی جارہی تھی ۔ اس تقریب میں محکمہ آیوش کے ڈائرکٹر مسٹر راجندر کمار‘ ایڈیشنل ڈائرکٹر میر یوسف علی کے بشمول نظامیہ طبی کالج او رشفاء خانہ چارمینار سے وابستہ تمام ذمہ دار عہدیدار بھی موجود تھے ۔
اس تقریب میں نائب وزیراعلی الحاج محمد محمودعلی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ تقریب کے لئے خصوصی جنریٹر طلب کیاگیا تھا جس کی مدد سے تقریب گاہ میں چاروں طرف روشنی تھی مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ تقریب گاہ سے منسلک شفاء خانہ چارمینار کی عمارت کے علاوہ نظامیہ طبی کالج اور ہاسٹل تقریبا چار گھنٹوں تک تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا اسپتال کے اندر معصوم بچوں کو موبائیل فون کی روشنی میں دوا کھلارہے تھے جبکہ دیگر مریض بھی بے چینی کے عالم میں وقت گذار رہے تھے۔
حالانکہ عمارت کے باہر کے حصہ میںیونانی ڈے تقریب کے دوران کافی شوروغل تھا اور نظامیہ طبی کالج سے وابستہ لوگ ڈائرکٹر اور ایڈیشنل ڈائرکٹر کی تعریفوں کے پل باندھنے میں مصروف تھے حالانکہ محکمہ آیوش کے مذکورہ دونوں ذمہ داران پر یونانی طریقے علاج کو پسماندگی کا شکار بنانے کا الزام ہے ۔
باوجود اس کے اپنے نمبر بڑھنے کی چکر میں نظامیہ طبی کا لج کا تدریسی عملہ او ردیگر عہدیدارن محکمہ آیوش کے ڈائرکٹر کو یونانی طریقے علاج کا مسیحا قراردینے سے بھی گریز نہیں کررہے تھے ۔
کسی کو بھی اس بات کی توفیق نصیب نہیں ہوئی کہ اسپتال میں مغرب کے بعد سے برقی بند ہے اور اسپتال میں زیرعلاج مریضوں کو تکالیف کا سامنا ہے ۔ تقریب سے جڑے تمام لوگوں کو فکر تھی تو صرف اس بات کی کہ کس طرح ڈائرکٹر آیوش او رایڈیشنل ڈائرکٹر کی خوشنودی حاصل کریں۔
تقریب کے بعد برقی منقطع ہونے کے متعلق نائب وزیراعلی الحاج محمد محمودعلی کو جانکاری ملی تو انہوں نے محکمہ برقی کے متعلقہ عہدیداروں کو فون کرکے شدید برہمی کا اظہار کیااور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ تین گھنٹوں تک اسپتال کے اندر نائب وزیراعلی کی موجودگی کے باوجود محکمہ برقی کے عہدیداروں کی لاپرواہی کا سلسلہ ایسا ہے تو پرانے شہر کے عام لوگوں کے ساتھ کا برتاؤکس طرح کا ہوگا۔
انہوں نے متعلقہ اے ای اور اے ڈی کو اسپتال میں تقریبا چار گھنٹوں تک برقی منقطع رہنے وکی وجوہات پیش کرنے کو کہا اورمستقبل میں اسپتال میں برقی اگر منقطع ہوتی ہے تو متعلقہ عہدیداروں کے خلاف کاروائی کرنے کا بھی انتباہ دیا۔
You must be logged in to post a comment.