ہری دوار /الہ آباد۔پریاگ راج( الہ آباد) میں اس وقت زور شور سے کنبھ کا انعقاد عمل میںآرہا ہے ۔ اس دوران کئی نوجوان ناگا سادھو بنے ہیں۔ پچھلے ہفتہ ہی دشا تقریب کے دوران ہزاروں نوجوانوں نے اپنے بالوں کی قربانی دے کر خود اپنا پنڈ دیا۔
رات بھر چلنے اگنے پوجا کے بعد یہ سبھی قدیم روایت کے مطابق ناگا سادھو بنے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ان لوگوں میں بڑی تعداد میں انجینئر اور انتظامیہ گریجویٹ بھی شامل ہیں۔
ناگا سادھو بننے ائے 27سالہ رجت کمار رائے کا کہنا ہے کہ انہوں نے گجرات کے مقام کاچھ سے مرین انجینئرنگ میں ڈپلوما کیاہے۔
اس لئے انہوں نے اچھا خاصی تنخواہ ملتی لیکن انہوں نے سماج کی قربانی دے کر ناگا سادھو بننے بہتر سمجھا ۔
اس کے علاوہ ناگا سادھو بننے29سالہ شمبھو گری یوکرین سے مینجمٹ گریجویٹ ہیں۔
اٹھار ہ سالہ گھن شام گری اوجین سے بارہویں بورڈ کے ٹاپر ہیں۔پیر کے روزان سبھی نے مونی اماوس کو شاہی ڈبکی بھی لگائی‘ مہامنڈلیشوار کے ساتھ ہی نئے بنے ناگا سادھوؤں میں ڈبکی لگانے کو لے کر سب سے زیادہ جذبات دیکھنے کو ملے۔
ناگاسادھوؤں نے سارے رات آگ کے سامنے بیٹھ کر منتر بھی کرتے رہے ۔
زندگی کے اس مشکل سفر کو اپنانے کے لئے دس ہزار مرد او رخواتین نے راستہ اختیار کیا۔ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کی تحت یہ لوگ ناگا سادھو بنے۔ یہ پریشد بھارت میں ہندو سنتوں او رسادھویوں کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔