مظفر نگر (یوپی)۔ مظفر نگر کی لڑکی کا خواب اس وقت پورا ہوا جب اس نے اترپردیش پبلک سرویس کمیشن( یو پی پی ایس سی) امتحان میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیول جج کے عہدے پر فائز ہوئی۔بے شمار مشکلات کے باوجود 29سال کی انجم سیفی نے یہ کامیابی حاصل کی۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق سیفی کے والد رشید احمد علاقے کی مارکٹ میں جبری وصولی کرنے والے غنڈہ عناصر کے خلاف کھڑے ہوئے تھے۔ احمد کی اس مخالفت پر دن کے اجالے میں ان پر غنڈہ عناصرنے گولیوں کی بوچھار کرکے انہیں ہلاک کردیاتھا۔
اسٹڈیز کے دوران سیفی کو ان کے بھائی کی مکمل حمایت او رمدد حاصل رہی۔اپنے والد کے خواب کو پورا کرنے کے لئے سیفی کے بڑے بھائی دلشاد جس کی عم 40ہے نے شادی نہیں کی اور تاکہ وہ والد کے انتقال کے بعد اپنے گھر والوں کی ذمہ داریوں کو باخوبی نبھاسکے۔
جج بننا ان کے اس لئے ضروری نہیں تھا کہ سیفی نے اس کا خواب دیکھا تھا بلکہ اس لئے بھی ضروری تھا کیونکہ پچیس سال قبل ایک عظیم کام کے لئے جدوجہد کرتے ہوئے سیفی کے والد نے انہیں جج بنانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
آج انجم سیفی اپنے والد مرحوم کی ان باتوں کو یا د کرتے ہیں جن میں جج بنانے کی خواہش کا اظہا رکیاگیاتھا