انتخابی شیڈول سے متعلق کے سی آر کے ریمارکس پر الیکشن کمیشن کی تنقید

تواریخ پر کسی نجومی پیش قیاسی سے ہمارا تعلق نہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر او پی راوت کا بیان
حیدرآباد 7 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) تلنگانہ میں انتخابات کے تعلق سے کارگذار چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے تبصرہ پر الیکشن کمیشن نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر او پی راوت نے کہا کہ کے سی آر کے انتخابات کے تعلق سے تبصرہ سے گریز کرنا چاہئے تھا اور یہ پہلے سے دباؤ بنانے کی کوشش ہے ۔ واضح رہے کہ کل اسمبلی کی تحلیل کے بعد چندر شیکھر راؤ نے کہا تھا کہ معیاد سے آٹھ ماہ قبل اسمبلی اسلئے تحلیل کی گئی تاکہ قبل از وقت انتخابات کی راہ ہموار ہوسکے ۔ انہوں نے یہ دعوی کیا تھا کہ وہ چیف الیکشن کمشنر سے بات کرچکے ہیں اور ان کے خیال میں انتخابی عمل کا ماہ اکٹوبر سے آغاز ہوگا اورا سے نومبر میں مکمل کرلیا جائیگا ۔ انتخابی نتائج کا ڈسمبر کے پہلے ہفتے میں اعلان ہوسکتا ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے اس بیان پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ جس طرح سے چیف منسٹر تلنگانہ نے انتخابی شیڈول کا اعلان کیا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انتخابات کے تعلق سے کے سی آر کے ریمارکس پہلے سے دباؤ بنانے کی کوشش اور غیر ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہم کو مجاز گردانا ہے کہ ہم ممکنہ حد تک جلد انتخابات کروائیں اورکسی تاخیر سے گریز کریں۔ انہوں نے تاہم یہ اشارہ بھی دیا کہ ریاست میں جاریہ سال کے اواخر تک انتخابات ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تلنگانہ کے انتخابات دوسری ریاستوں کے ساتھ منعقد کرنے کا جائزہ لیں گے ۔ تواریخ کے تعلق سے کسی نے بھی اگر پیش قیاسی کی ہے تو ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔