کانگریس کے جوابی نعرے، غنڈوں اور سودخوروں کا راج اب ختم: محمد علی شبیر
حیدرآباد۔/27جنوری، ( سیاست نیوز) کانگریس بلدی انتخابات میں امکانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہے اور آج اس کا ثبوت مراد نگر، مہدی پٹنم میں ملا۔ کانگریس کی انتخابی ریالی کو مجلس کے کارکنوں نے روکنے کی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا۔ کانگریس نے واضح کردیا کہ مجلس کے انتخابی حربوں اور اس طرح کی دھمکیوں کی پالیسی سے وہ خوب واقف ہے اور اب یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ محمد علی شبیر نے مجلس کو انتباہ دیا کہ ان کے صبر کو مزید آزمانے کی کوشش نہ کریں۔ غنڈہ گردی اور سود خوروں کے راج کا بہت جلد سورج غروب ہوجائے گا۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے کانگریس کے سینکڑوں کارکنوں کے ساتھ بلدی حلقہ مہدی پٹنم میں کانگریس کے امیدوار محمد خلیق عرف عرفان کے ساتھ بہت بڑی ریالی منظم کی، جیسے ہی ریالی گوتم ماڈل اسکول مراد نگر اور مہدی پٹنم کے درمیان پہونچی مجلس کے چند کارکنوں نے نعرے لگاتے ہوئے ریالی کو روکنے کی کوشش کی اور کانگریس کارکنوں کو مشتعل کیا۔ جس پر کانگریس کارکنوں نے جوابی نعرہ بازی کی۔ مجلس کے کارکنوں نے حالات کو کشیدہ بنانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے محمد علی شبیر اور ریالی کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جس پر صدر گریٹر حیدرآباد سٹی کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل کے علاوہ دوسرے قائدین کی پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے بحث و تکرار ہوگئی۔ مجلس کے امیدوار سابق میئر ماجد حسین مجلسی کارکنوں کی قیادت کررہے تھے۔
پولیس کی بھاری جمعیت نے وہاں پہنچ کر حالات کو مزید بگڑنے سے بچالیا اور مجلس کے کارکنوں کو ہٹاتے ہوئے کانگریس کی ریالی کو جاری رکھا۔ ریالی سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ ہندوستان کو آزادی دلانے اور علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے والی کانگریس پارٹی مجلس کی اوچھی حرکتوں سے ڈرنے اور گھبرانے والی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اگر مجلس کا قد بڑھاسکتی ہے تو اس کو گھٹانے کا ہنر بھی رکھتی ہے کیونکہ وہ مجلس کی رگ رگ سے واقف ہے، اب تک بہت ہوگیا لیکن اب مجلس کی غنڈہ گردی اور سود خوروں کا راج نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن چلے گئے جب مجلس غنڈہ عناصر کی طاقت کے بل بوتے پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی تھی لیکن اب نوجوانوں میں شعور بیدار ہوگیا ہے اور وہ کانگریس پارٹی کی مکمل حمایت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ سابق میئر نے سیاسی فائدہ کیلئے اپنی تیسری دختر سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے جبکہ ان کی تین اولادوں کے برتھ سرٹیفکیٹس موجود ہیں جس کا ثبوت پیش کرنے کیلئے کانگریس پارٹی پوری طرح تیار ہے۔ مسٹر محمد علی شبیر نے ماجد حسین کو چیلنج کیا کہ وہ اپنی دختر سے لاتعلقی کے موقف پر برقرار رہیں یا پھر انتخابی میدان سے دستبرداری اختیار کریں بصورت دیگر کانگریس پارٹی قانون کا سہارا لیتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص اپنی بیٹی سے لاتعلقی کا اظہار کرسکتا ہے وہ عوام کا کیسے ہوسکتا ہے۔ لخت جگر سے لاتعلقی کا اظہار کرنا انتخابی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ غیر شرعی عمل بھی ہے۔ اس موقع پر کانگریس قائدین ایس کے افضل الدین، جابر پٹیل، لئیق صدیقی، ونود کمار، سید نظام الدین کے علاوہ دوسرے موجود تھے۔