ای ٹی وی اردو کا ’ جشن اردو ‘ جگدیش چندرا و محمود علی کا خطاب ‘ جناب زاہد علی خاں کو تہنیت
حیدرآباد 27 فبروری ( سیاست نیوز ) ای ٹی وی اردو کے نیوز ہیڈ مسٹر جگدیش چندرا نے آج کہا کہ 2014 کے انتخابات سے قبل یہ تاثر دیا جا رہا تھا کہ ملک میں انتخابات کے بعد ترقی ہوگی اور عوام نے بھی اس تاثر کو بڑی حد تک قبول کرلیا تھا ۔انتخابات کے بعد حکومت توبدل گئی لیکن کسی طرح کی ترقی ہونے کی بجائے خود ملک کے عوام کیلئے سکیوریٹی و سلامتی کے مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ مسٹر جگدیش چندرا ای ٹی وی اردو کے 15 سال کی تکمیل کے موقع پر منعقدہ جشن اردو سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس تقریب میں ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کے علاوہ ڈاکٹر ایس اے شکور ‘ سیدہ فلک اور میر ایوب علی خاں کو تہنیت بھی پیش کی گئی ۔ مسٹر چندرا نے کہا کہ ملک میں شہریوں کیلئے جو سلامتی کا مسئلہ پیدا ہوا ہے وہ تشویشناک بات ہے ۔ اس پر حکومت کو حرکت میں آنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ای ٹی وی نے ہمیشہ ہی عوام کی رائے کو حکومت تک پہونچانے کا کام کیا ہے اور وہ آئندہ بھی جاری رہے گا ۔ اردو کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی زبان ہے جس میں دوسروں کو گرویدہ کرلینے کی صلاحیت ہے اور ملک کی ایک بڑی تعداد اس زبان سے وابستہ ہے ۔ اس طبقہ کے جذبات و احساسات کو حکومت تک پہونچانے میں ای ٹی وی اردو نے اہم رول ادا کیا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی نے کہا کہ ریاست میں اردو کا مستقبل تابناک ہے کیونکہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ خود اردو کے شیدائی ہیں ۔ انہوں نے شہریوں کیلئے سلامتی کے مسئلہ کا تذکرہ کیا اور کہا کہ یہ مسائل ملک بھر کی دوسری ریاستوں میں ہوسکتے ہیں تلنگانہ میں ایسے مسائل نہیں ہیں۔ یہاں سیکولر حکومت ہے ۔ یہاں جرائم کی شرح کم ہوئی ہے اور تلنگانہ میں گنگا جمنی تہذیب ہے ۔ علاوہ ازیں اس موقع پر ارد کی بقا کے تعلق سے ایک پیانل مباحثہ منعقد ہوا ۔ جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست نے مباحثہ میں کہا کہ نئی نسل کو اردو سے واقف کروائے بغیر اردو کی بقا مشکل ہے ۔ جب تک ہم نئی نسل کو اردو سے واقف نہیں کروائیں گے اس وقت تک اردو زبان کا مستقبل تابناک نہیں ہوسکتا ۔ اسی حقیقت کو محسوس کرتے ہوئے روزنامہ سیاست نے عابد علی خاں ایجوکیشنل ٹرسٹ کے زیر اہتمام اردو کے فروغ اور نئی نسل کو اردو سکھانے کا کام شروع کیا تھا ۔ اب تک ہزاروں افراد اس سے وابستہ ہوکر استفادہ کرچکے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر ادارہ سیاست کی عوامی خدمات کا بھی تذکرہ کیا ۔ مباحثہ میں محترمہ لکشمی دیوی راج ‘ جناب میر ایوب علی خاں ‘ جناب مجتبی حسین نے بھی حصہ لیا ۔ محترمہ لکشمی دیوی راج نے کہا کہ اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے بلکہ ہر مذہب کے ماننے والے اس کو بولتے ہیں۔ خود ان کے والد اردو کی کتابیں پڑھا کرتے تھے ۔ اردو سے ان کا گہرا تعلق رہا ہے ۔ تقریب میں معروف صوفی سنگر سنجے کول نے صوفی کلام پیش کیا ۔