نئی دہلی۔ اینٹی کرپشن جہدکار انا ہزارے ایک اور مرتبہ جمعہ سے اپنے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کرنے جارہے ہیں ‘ ان کامطالبہ موثر لوک سبھا اورزراعت شعبے سے جڑے لوگوں کے لئے بہتر رقم کی فراہمی ہے۔
گاندھیائی طرز پر احتجاج کے لئے مشہور ہزارے ریاستوں اور مرکز میں لوک پال اور لوک ایوکت قائم کرنا سوامی ناتھن کمیشن کے سفارشات کو لاگو کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بار پھر احتجاج شروع کررہے ہیں۔
قبل ازیں ہزارے نے کہاکہ تھا کہ جب تک ان کے جسم میں جان ہے تب تک وہ ستیا گرہ کریں گے‘ اور مرکزی پر احتجاج کے لئے انہیں راہ ہموار نہ کرنے کا بھی الزام عائد کیاتھا۔ہزارے نے اپنے تازہ احتجاج کے لئے اسی رام لیلیٰ میدان کا انتخابات کیاہے جہاں پر 2011میں بدعنوانی کے واقعات کی تحقیقات کے لئے لوک پال کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
ہزارے نے مہارشٹرا میں دیویندر فنڈناویس حکومت کے وزراء سے ملاقات کے بعد آخری لمحے میں اپنی بھوک ہڑتال سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔
مہارشٹرا کے اریگیشن منسٹر گریش مہاجن نے اس سے قبل ہزارے سے ملاقات کی تھی تاکہ وہ اپنی بھوک ہڑتال کو روک دیں مگر ہزارے جس کی سارے ملک میں چھ ہزار لوگوں پر مشتمل ایک ٹیم ہے نے اس بات کا اشارہ دیاتھا کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے لوک پال کے قیام کے متعلق اعلان تک اپنی اس تحریک کو جاری رکھیں گے۔
قبل ازیں23مارچ کی ستیہ گرکے لئے پنجاب‘ ہریانہ ‘ راجستھان‘ مدھیہ پردیش اور اترپردیش کی کسان حامی تنظیموں نے احتجاج میں حصہ لینے کا اعلان کیاتھا۔ سال2011کے ایوان پارلیمنٹ نے اناہزارے کے مطالبات پر غیر مشروط قرار داد پیش کی تھی۔