مقدمہ کی لکھنؤ بنچ کو منتقلی کیلئے الہ آباد ہائیکورٹ سے درخواست ،سینئر جے ڈی (یو) قائد ادے نارائن چودھری مستعفی
الہ آباد ۔ 2 مئی ۔ (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی نے اناؤ عصمت ریزی مقدمہ کی تحقیقات میں پیشرفت سے متعلق رپورٹ الہ آباد ہائیکورٹ میں پیش کردی اور اس مقدمہ کو لکھنو منتقل کرنے کی درخواست کی ۔ چیف جسٹس ڈی بی بھوسلے اور جسٹس سنیت کمار پر مشتمل بنچ پر سربہ مہر بند لفافہ میں یہ رپورٹ پیش کی گئی ۔ اس مرکزی تحقیقاتی ادارہ نے مقدمہ کو اناؤ سے لکھنو منتقل کرنے کی درخواست بھی کی ۔سینئر ایڈوکیٹ گوپال سواروپ چترویدی کی ایک درخواست کا نوٹ لیتے ہوئے ہائی کورٹ نے 2 مئی کو موقف رپورٹ پیش کرنے سی بی آئی کو ہدایت کی تھی ۔ عدالت نے اس مقدمہ کی آئندہ سماعت 21 مئی کو مقرر کی ہے ۔ اس دوران عصمت ریزی کی شکار لڑکی کی ماں کی طرف سے ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں ایک شخص پنٹو سنگھ کے بارے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے کیونکہ اُس نے متاثرہ لڑکی کے باپ کے خلاف قانون اسلحہ کے تحت مقدمہ درج کروایا تھا ۔ واضح رہے کہ اُترپردیش کے ضلع اناؤ میں بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کی طرف سے مبینہ طورپر ایک 17 سالہ لڑکی کی عصمت ریزی کے واقعہ کے بعد سارے ملک میں احتجاج و برہمی کا اظہار کیا گیا تھا ۔
بی جے پی رکن اسمبلی کے بھائی اور دوسروں کی طرف سے شدید زدوکوب کے نتیجہ میں لڑکی کا باپ فوت ہوگیا تھا۔ پٹنہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب بہار اسمبلی کے سابق اسپیکر ادے نارائن چودھری نے آج اعلان کیا کہ وہ جے ڈی (یو) کی ابتدائی رکنیت سے مستعفی ہوگئے ہیں اور اس کیلئے انہوں نے کیڈر کے حوصلے پست کرنے کو اہم وجہ بتایا ہے۔ تاہم جے ڈی (یو) نے کہا کہ کسی کے آنے اور جانے سے پارٹی پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ 65 سالہ چودھری کی جانب سے چیف منسٹر اور جے ڈی (یو) صدر نتیش کمار کی بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے فولڈ میں واپسی کے بعد سے پارٹی پر تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ ویٹرن قائد نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے کا ان کا فیصلہ دلتوں پر مظالم اور خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ کے بعدکیا گیا ہے۔ چودھری نے یہاں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’میں گذشتہ 20 سال سے زیادہ مدت سے جے ڈی (یو) میں سرگرم رہا ہوں لیکن کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے کئے گئے عہد اور پارٹی کے اہم اصولوں سے پارٹی کے انحراف پر میں حیرت زدہ ہوں۔ دلتوں اور خواتین پر مظالم میں اضافہ ہوگیا ہے۔ حالیہ واقعہ میں جہاں آباد میں ایک لڑکی کے ساتھ چھیڑچھاڑ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کیڈر بالخصوص پارٹی کیلئے خود کو وقف کردینے والے ورکرس کے حوصلے پست کئے جارہے ہیں جبکہ دھنکوبر کو اہمیت دی جارہی ہے اور مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔ ان باتوں کے پیش نظر میں نے پارٹی چھوڑدینے اور ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم ادے نارائن چودھری نے ان کے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں نہیں بتایا۔