انام صدیقی پہلی مسلم طالب علم بنیں جنھیں گولڈن چانسلر کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اترپردیش کے مظفر نگر کی انام صدیقی نے آج ایسا مثال پیش کی جس کی وجہہ سے مسلم سماج کاسرفخر سے اونچا ہوجائے گا۔ انام بی ٹیک کی طالب علم ہیں وہ پہلی مسلم طالب علم ہیں جنہیں سردار ولبھ بھائی پٹیل زراعی وٹکنالوجی یونیورسٹی کی جانب سے گیاروہواں تقریب میں گولڈ چانسلر کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ا س تقریب میں سات طلبہ ا ور طالبات کو میڈل جبکہ274طلبہ کو ڈگری سے نوازا گیاہے۔ انعام کی بڑی کامیابی مسلم سماج کی ایک جیت مانی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ مظفر نگر کی انام صدیقی نے نئی مثال قائم کی ہے۔

انہو ں نے ثابت کردیا ہے کہ موقع ملنے پر مسلم خواتین ہر شعبہ میںآگے نکل سکتی ہیں بس محنت او رحوصلہ ہونا چاہئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مجوزہ جمعر ات کے روز منعقد ہونے والی تقریب میں انام کو چانسلر او روائس چانسلر گولڈ میڈل سے نوازا جائے گا۔

انام نے یونیورسٹی سے بی ٹیک 2014میں کیاتھا۔ انام صدیقی مظفر نگر کے انبا وہار مصطفےٰ کالونی کی ساکن ہیں ان کے کسان والد نوشاد عالم کڑی قریش گاؤں کے ساکن ہیں۔ انام کی پانچ بہنیں ہیں۔ دوبہنیں بی سی اے کررہی ہیں۔ ایک ایم کام کی طالب علم ہیں۔

انام نے بتایا کہ وہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں۔ اس کے بعد انہوں نے بی ٹیک بائیوٹیک میں داخلہ لیا۔حال ہی میں انام نیٹ کی تیاری کررہی تھی او رمستقبل میں پروفیسر بننا چاہتی ہیں۔

انام نے میڈل حاصل کرنا سہرہ اپنے والدین کے سر باندھا۔ انام صدیقی نے کہاکہ وہ سیاست میں بھروسہ نہیں رکھتی ہیں ‘ لیکن تین طلاق اور حلالہ کو لے کر سماج میں جو چل رہا ہے اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

www.siyasat.net