امیر قطر کا اسماعیل ہانیہ کو فون‘ غزہ کے لئے ایک کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان

امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے غزہ کے محصورین کی مدد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی
دوحہ۔ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے اسلامی تحریک مزاحمت ’ حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کو ٹیلی فون کرکے انہیں غزہ پٹی کے عوام کو درپیش معاشی مشکلات کے حل کو یقین دلایا ہے۔ امیر قطر نے غزہ کے عوام کو درپیش معاشی بحران کے حل کے لئے 23ملین قطری ریال کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ یہ رقم امریکی کرنسی میں 90لاکھ ڈالر سے زیادہ بنتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق غزہ پٹی میں حماس کے سیاسی شعبے کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ امیر قطر نے جمعرات کی شام اسماعیل ہانیہ نے امیر قطر کو غزہ پٹی کو درپیش مشکلات اور فلسطین کی موجودہ صورتحال سے آگا ہ کیا۔ اسماعیل ہانیہ نے بتایا کہ غزہ پٹی میں جاری مالی بحران‘ ایندھن کی قلت او ردیگر مسائل کے باعث صحت ک شعبہ سنگین بحران سے دوچار ہے۔

ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث کئی اسپتال بند ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں سینکڑوں مریضوں کی زندگی خطرے میں ہیں۔ امیر قھر نے اسماعیل ہانیہ کو یقین دلا کہ ان کا ملک غزہ کے محصورین کی مدد جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہاکہ غزہ پٹی میں جاری تعمیراتی اور ترقیاتی منصوبے بدستور جاری رہیں گے اور غزہ کو درکار ایندھن کی ضرورت پوری کرنے میں اس کی مدد کی جائے گی۔

اس موقع پر اسماعیل ہانیہ نے امیر قطر اور قطری عوام کی طرف سے فلسطینیوں کی ہر ممکن مدد جاری رکھنے کے عزم کی تحسین کی او رکہاکہ فلسطینی قوم قطر کی شکر گزار ہے ۔

قطری اخبارات کے مطابق امیر قطر نے غزہ پٹی کو فوری طور پر 90لاکھ امریکی ڈالر کے مساوی رقم کی امداد دینے کا حکم دیا ہے۔ درایں اثناء یہ خبر بھی سامنے ائی ہے کہ بیت المقدس میںیہودیوں کے لئے سیرہ گاہ تعمیر کرنے کے لئے اسرائیل منصوبہ تیار کررہا ہے۔