نئی دہلی : امیر خسرو ؒ اکیڈمی دہلی کی جانب سے بعنوان ’’ہندوستانی تہذیب و ثقافت او رامیر خسروؒ ‘‘ سمینار منعقد ہوا ہے ۔اس سمینار میں اساتذہ او رمحققین نے امیر خسروؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امیر خسرو نے شاعری ، موسیقی ، حب الوطنی ، شاگردی اور سلاطین سے وابستگی ہر محاذ پراپنا منفرد کردار پیش کیا ہے ۔
اس موقع پر مرکزی وزیر اقلیتی امور سید مختار عباس نقوی نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی ۔انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ امیر خسروؒ کا صوفی ازم پیغام دہشت گردی و شدت پسندذہنیت نیست و نابود کرسکتا ہے ۔مسٹر نقوی نے کہا کہ امیر خسرو ؒ نے بھائی چارگی ، گنگا جمنا تہذیب ، بھلائی ، انسانی خدمت ن، ہمدردی اورانسانیت کا پیغام دیاہے ۔موجودہ وقت کے اعتبار سے ہمیں یہ پیغام گھر گھر پہنچاناہے ۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ حضرت امیر خسروؒ پوری دنیا میں امن کے طورپر جانے جاتے ہیں او ر امیر خسروؒ کا پیغام انسانی اصولوں کو مضبوط کرتا ہے ۔جسے عام کیا جاناچاہئے ۔انھوں نے کہا کہ ہماری وزارت و وراثت کو فروغ دینے کے لئے خدمات انجام دے رہی ہے تاکہ ادب کو فروغ پہنچے ۔پرفیسر شریف حسین قاسمی نے کہا کہ خسرو پہلے آدمی ہیں جنہوں نے ہندوستان کی عظمت ، زبان ، تہذیب ثقافت کو اپنے کلام کے ذریعہ بیان کیا ہے ۔
اس موقع پر ارتضی کریم نے مزید کہا کہ امیرخسرو ہندوستانی مشترکہ تہذیب و ثقافت کے علمبردار ہیں او ر ہندوستان کو امیر خسرو نے مظہر بناکر پیش کیا جوبہت بڑا کارنامہ ہے ۔ ہندوستان کی سرزمین پر امیر خسرو جیسی شخصیت نظر نہیں آتی ہے ۔انھوں نے کہا کہ جو صوفی ازم ، آپسی بھائی چارگی ،انسانیت ، بلا تفریق مذہب و ملت لوگوں میں محبت و الفت تقسیم کا جو سلسلہ شروع کیا ہے وہ پیغاقابل رشک ہے۔