نئی دہلی۔بی جے پی نے گجرات سے ملک کو وزیر اعظم دیا اور اب خود بی جے پی گجرات میں سیاسی بحران کا شکار بنی ہوئی ہے۔ گجرات میں بی جے پی کی خراب حالت کے پیش نظر شاہ کو ریاست میں بی جے پی کی شکست صاف طور سے دیکھائی دے ہی ہے۔
یہ کہنا ضروری ہے کہ بی جے پی کے وقار کے لئے گجرات کا الیکشن سب سے بڑا سوال ہے۔ان حالات کا جائزہ لینے کے بعد امیت شاہ نے وزیر اعظم نریندر مودی‘ یوپی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ اور بی جے پی کی سب سے اثر انداز لیڈر سشما سوراج کو گجرات مدعو کیاہے۔
آنے والے دنوں میں آر ایس ایس کے پرچارک بی جے پی کی انتخابی مہم کے شہرت یافتہ لوگ بھی آپ کو گجرات میں نظر ائیں گے۔ گجرات کے حالات سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ امیت شاہ گجرات میں کچھ نہیں کرسکتے۔
گجرات کے شہروں او رقصبوں میں ان دونوں ’وکاس پاگل ہوگیا ہے‘ کے نعرے گونج رہے ہیں جو فرقہ وارانہ نوعیت کی تنظیم کے لئے شرم کی بات کے طور پر لگائے جارہے ہیں۔
یقیناًاس بار گجرات میں بی جے پی کو بیس سال سے اوپر کی عوامی مخالفت کا سامنا ہے کیونکہ ایک بہتر چہرہ ان کے پاس موجود نہں ہے۔ ایسے حالات میں بی جے پی کا گجرات میں دوبارہ اقتدار میں آنا مشکل ہی نظر آرہا ہے۔
آخر کیو ں بی جے پی اپنے سینئر قائدین کے سہارے انتخابات میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
یہاں پر اس بات کا بھی تذکرہ ضروری ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی ہفتہ کے روز سے گجرات کے دورے پر ہیں دوارکا‘ راجکوٹ‘واڈنگراور بھروچ میں اپنے خطاب کے دوران بھگوان دواکا دھیش کی باتیں کی جارہی ہیں۔اسی دوران نریندرمودی نے 2014میں وزیر اعظم بننے کے بعد پہلی بارواڈنگر کا دورہ کیا ہے