امیت شاہ بس کروتماشہ‘ تلنگانہ کی عوام سے معذرت چاہیں۔ کے سی آر

حیدرآباد۔وزیر اعلی تلنگانہ ریاست مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے چہارشنبہ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کو شدیدتنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ’’ شاہ نے اپنے تین روز تلنگانہ دورے کے موقع پر تلنگانہ کی عوام سے جھوٹ پر مبنی بیان دیا ہے اور چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے تلنگانہ عوام سے اپنے جھوٹے بیانات پر معافی مانگنے کا بھی امیت شاہ سے مطالبہ کیا۔پریس کانفرنس کے دوران چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے کہاکہ اپنی تقریروں کے دوران جھوٹی باتیں کرنا امیت شاہ کی عادت ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=Jds8bDWtvwY

کے سی آر نے امیت شاہ کو چیالنج دیتے ہوئے کہاکہ وہ ثابت کریں کہ کب اور کس طرے مرکز نے ریاست تلنگانہ کو ایک لاکھ کروڑ کی امداد فراہم کی ہے اور بتائیں کہ 20,000کروڑ کی زائد رقم سالانہ کہاں جاری کی گئی ہے۔کے سی آر نے کہاکہ ملک کی ان چھ ریاستوں میں تلنگانہ سرفہرست ہے جس کا مرکز کو سب سے بڑا تعاون حاصل ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ اگر امیت شاہ مجھے غلط ثابت کردیں تو میں سیاست سے سبکدوشی کے لئے تیار ہوں‘‘۔نلگنڈہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امیت شاہ نے جو سوالات اٹھائے تھے اس کے جواب میں نہایت سنجیدگی کے ساتھ چیف منسٹر نے اپنا ردعمل پیش کیا۔

کے سی آر نے کہاکہ جب ایک رپورٹر نے شاہ سے سوال کیاکہ مرکز ہائی کورٹ کی تقسیم میں تاخیر کیوں کررہا ہے تو انہوں نے مضحکہ خیز انداز میں رپورٹر کے سوال کو نذر انداز کرتے ہوئے کہاکہ ہائی کورٹ صرف حیدرآباد میں ہی رہے گا۔کے سی آر نے کہاکہ امیت شاہ کا ایسا جواب تلنگانہ عوام کے جذبات کی توہین ہے۔امیت شاہ کو ایسا کہنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔ امیت شاہ تماشہ کررہے ہیں ہم نہیں جانتے کیا؟‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ سابق نائب وزیراعظم یل کے اڈوانی نے بھی ماضی میں اسی طرح ہماری توہین کی تھی ‘ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤنے ایل کے اڈوانی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ماضی میں اڈوانی نے کہاتھا کہ جب حیدرآبادتلنگانہ میں موجود ہے تو علیحدہ ریاست تلنگانہ کی ضرورت کیاہے‘‘۔

چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے کہاکہ ’’ حقیقت میں نہیں جانتا کہ انہوں نے اس طرح کی غلط فہمیاں کیوں پھیلارہے ہیں مگراتنے بڑے عہدے پر فائز شخص کو اسطرح کے بیانات سے کوئی فائدہ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔ کے سی آر نے آگے کہا کہ مجھے اس بات کا بھی اندازہ نہیں ہے کہ یہ امیت شاہ کا ذاتی بیان ہے یا مقامی بی جے پی کے قائدین نے انہیں غلط اطلاعات فراہم کی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو بھی ہے مگر اس جھوٹ کی وضاحت امیت شاہ کو کرنا چاہئے جو ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرسکتا ہے۔

تازہ سروے کے مطابق کے سی آر نے کہاکہ بی جے پی کو ایک بھی سیٹ پر کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ میں بھی کبھی کبھار مرکز میں اپنے بل پر حکومت بنانے کا خواب دیکھتا ہوں! کیایہ ممکن ہے؟اسی طرح بی جے پی ریاست میں برسراقتدار آنا بھی ممکن نہیں ہے۔کے سی آر نے کہاکہ جب پچھلی بار امیت شاہ تلنگانہ کے دورے پر ائے تھے تو اسی طرح کے جھوٹ کا سہار ا لیاتھا مگر وہ بھول گئے کہ عوام نے کس طرح انہیں نذر انداز کیا تھا۔انہوں نے کہاکہ ہم امیت شاہ جیسے لوگوں کو تلنگانہ کے دورے کا موقع دیں گے مگر ریاست کو متاثر کرنے کی کوششیں ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہونگی۔

انہوں نے کہاکہ ائی ٹی شعبے میں انقلاب برپاکرنے والی ائی پاس اسکیم‘ مشن بگیرتا‘ مشن کاکتیہ جیسے اسکیمات پر وزیراعظم نے اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے دیگر ریاستوں کو بھی مذکورہ اسکیمات کو روبعمل لانے کی ہدایت دی او ریہاں تک کہ نیتی ایواگ کے وائس چیرمن نے بھی تلنگانہ ریاست کے فلاحی اسکیمات کی ستائش کی مگر امیت شاہ کو ریاستی اسکیمات میں نقص نظر آرہا ہے۔

بشکریہ ہینس انڈیا