بھوپال:جہاں پر سونو نگم لاؤ ڈ اسپیکرس میں اذان پر اعتراض جتاتے ہیں وہیں پرمسلمانوں نے مندر کولاؤڈ اسپیکرس کا تحفہ دیا کیونکہ چند دن قبل مذکورہ مند ر سے لاؤڈ اسپیکرس چوری ہوگئی تھے۔مقامی کارپوریٹر اور ضلع ہاردہ وقف کمیٹی صدر سعید خان نے کہاکہ میں ایک روز ہنومان مندر کے سامنے سے گذر رہا تھاتب انہیں مندر سے بھجن کی آوازیں سنائی نہیں دی۔
انہوں نے کہاکہ ’’ پانچ دن قبل چور مندر سے لاؤ ڈ اسپیکرس چرا کر لے گئے۔ پچھلے کچھ دنوں سے میں جب بھی مندر کے سامنے گذر رہا ہوں تو مجھے بھجن کی کوئی آوازیں نہیں آرہی تھی۔
مجھے برا لگااو رمیں نے مندر کے پجاری سے پوچھا لاؤڈ اسپیکرس کوئی نہیں خریدا؟توانہوں نے نفی میں جواب دیا‘ ہم نے نیا ایمپلیفائر خرید کر ہمارے ہندو بھائیوں کو تحفہ دیا‘‘۔
خان نے کہاکہ’’ اگر کوئی مندر یا مسجد میں لاؤ اسپیکرس پر اعتراض جتاتا ہے تو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ہم ہندوستانیوں کو یہا ں سے آنے والی آوازیں سکون پہنچاتی ہیں‘‘۔
قومی یکجہتی کی مثالیں یہیں پر ختم نہیں ہوتی۔ ہاردا میں مسلمانوں نے خان کی قیادت میں اسی ماہ سڑک پر پڑی مردہ گائیوں کو دفن کیا بھی کیا۔اس کے مد مقابل ہندو دائیں بازوکارکنوں نے ہردا میں ہی پچھلے گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں مسلم جوڑے کے ساتھ مبینہ طور پر مارپیٹ کی تھی۔