ایک برس میں فائرنگ کے واقعات میں 40 ہزار افراد ہلاک
واشنگٹن- امریکا میں 2017 میں 40 ہزار افراد فائرنگ کے مختلف واقعات میں ہلاک ہوئے اور یہ تعداد 40 سال میں ایک ریکارڈ ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس (2017) میں امریکی ریاستوں میں بندوق سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 39 ہزار 7 سو 73 ہے، جن میں سے 23 ہزار 8 سو 54 افراد نے خود کشی کی۔
قبل ازیں امراض پر قابو پانے کے لیے احتیاطی تدابیر پر کام کرنے والے ادارے ’ونڈر‘ کی تجزیاتی رپورٹ سے بھی ان اعداد وشمار کی تصدیق ہوتی ہے، اور حال ہی میں انسداد اسلحہ سازی و جرائم کے لیے کام کرنے والی این جی او کے اعداد وشمار نے بھی اس رپورٹ پر مہر ثبت کی۔
ہلاکتوں میں مسلح شخص کے اپنے اہل خانہ کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرنے کے واقعات سب سے زیادہ ہیں۔
اور اگر رنگ و نسل کی بنیاد پر ان واقعات کا تجزیہ کیا جائے تو 40 ہزار میں سے 24 ہزار سفید فام لوگ ہیں، خودکشی میں بھی سفید فام کی تعداد زیادہ ہے۔ چوری، رہزنی اور مختلف حملوں میں 109 شہری ہلاک ہوئے، اسکولوں میں ہونے والے حملے اس کے علاوہ ہیں۔
اسکولوں میں ہونے والے حملوں کے محرکات میں بھی زیادہ تر ذہنی امراض کا عمل دخل رہا ہے جب کہ شکاگو میں کچھ واقعات گینگ وار کے بھی ہوئے۔
اسلحے کی بندش کے لیے کام کرنے والے نجی ادارے نے حکومت سے اسلحہ سازی، غیر قانونی فروخت اور لائسنس کے حصول کو مزید سخت کرنے کے لیے قانون سازی کرنے اور ضروری اقدامات اْٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے آگاہی مہم کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب نیشنل رائفل ایسوسی ایشن نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ اسلحہ کے پھیلاو کو روکنے کے لیے قوانین سازی مکمل حل نہیں۔
حکومت اور سیاسی قیادت منفی پروپیگنڈے کے بجائے اسلحہ کے فروغ کو روکنے اور لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے موثر اقدامات بروئے کارلائے۔