امریکی نژاد ایک خود مختار واچ ڈاگ فریڈم ہاوز نے اس بات پر زوردیا ہے کہ پاکستان کے مقبوضہ کشمیر سے زیادہ آزادی ہندوستان کی ریاست جموں کشمیر میں ہے۔
پاکستان کے مقبوضہ کشمیر( پی اوکے )عمران خان کی زیرقیادت حکومت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے برعکس ہے۔
اپنی حالیہ سالانہ رپورٹ دنیا میں فریڈم 2019میں مذکورہ واچ ڈاگ نے کہاکہ جموں اور کشمیر نے فریڈم ہاوز انڈیکس میں ایک سو نشانات میں سے 49نمبرات حاصل کئیوہیں پاکستان 39او رپی او کے کو 28نمبرات ملے۔
رپورٹ میںیہ بھی کہاگیا ہے کہ پی او کے مقامی اداروں ‘ اور اس مکینوں کے آزادی کے ساتھ رہنے کے بطور ’’ ناٹ فری‘‘ ہے ۔
انڈیکس میں امریکہ کو 86نمبرملے ہیں اور کے ساتھ ہندوستان کو 75جبکہ جرمن او رفرانس کو امریکہ سے زیادہ نمبرات دئے گئے ہیں کیونکہ فریڈم ہاوز نے امریکہ میں ریاستی امور کے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیاہے۔
مزے دار بات تو یہ ہے کہ سوما لینڈ نے43نمبر لیتے ہوئے پاکستان سے آگے ہے۔
وہیں رپورٹ میں کہاگیا کہ پاکستان ککا کیونکہ ’’ کچھ حصہ فری ‘‘ ہے ‘ ہندوستان ایک’’ فری ‘‘ ملک ہے اور اس کے ساتھ امریکہ ‘ کئی یوروپی ممالک‘ جاپان‘ آسٹریلیا‘ ساوتھ افریقہ ‘ اور کئی لاتینی امریکی ممالک بھی فری ممالک میں شامل ہیں۔
یہ عمران خان جو پاکستان کے وزیراعظم ہیں کے اس بیان کے برعکس ہے جس میں انہوں نے پاکستان کو محفوظ قراردیاتھا۔ مذکورہ فریڈ م ہاوز نے اپنی 2018کی رپورٹ میں پاکستان کی سیاسی اجارہ داری کو اجاگر کیا۔