امریکہ کو ونیزویلا کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے : تلسی گبارڈ

واشنگٹن ۔ 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ڈیموکریٹ کی 2020ء میں صدارتی امیدوار تلسی گبارڈ نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو ونیزویلا کی داخلی سیاست سے دور رہنا چاہئے جیسا کہ وہاں صدر نکولس مدورو کو معزول کردینے کی ٹرمپ انتظامیہ نے نہ صرف تائید کی ہے بلکہ اپوزیشن قائد جو ان گائیڈو کو اس لاطینی امریکی ملک کے عبوری صدر کے طور پر قبول بھی کرلیا ہے۔ 37 سالہ تلسی گبارڈ پہلی ایسی ہندو خاتون ہیں جو یو ایس کانگریس کیلئے منتخب ہوئی ہیں جبکہ چار میعاد کیلئے ڈیموکریٹک قانون ساز بھی رہ چکی ہیں۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں اعلان کیا ہیکہ 2020ء کے صدارتی انتخابات کیلئے وہ موجودہ صدر ٹرمپ کے خلاف انتخابی میدان میں اتریں گی۔ انہوں نے ونیزویلا کے حالات پر ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو ونیزویلا سے دور رہنا چاہئے اور ونیزویلا کی عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے دیجئے۔ کیا امریکہ چاہے گا کہ ملک کے کسی قائد کا انتخاب کوئی دوسرا ملک کرے؟ نہیں نا! بالکل اسی طرح ہمیں بھی یہ اختیار نہیں ہے کہ دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت کریں۔ عراق جنگ کے زمانے سے تلسی گبارڈ ہمیشہ سرخیوں میں رہی ہیں اور انہوں نے امریکہ کی دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کی ہمیشہ مخالفت کی ہے اور کبھی یہ نہیں چاہا کہ امریکی فوج کو دیگر ممالک میں تعینات کیا جائے۔ ہندوستانی نژاد امریکی کانگریس مین روکھنہ نے بھی ونیزویلا پر ٹرمپ کی پالیسی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔