ہندوستانی نژاد امریکی شہریوں نے بھارت ماتا کی جئے کے نعروں سے خیرمقدم کیا
واشنگٹن ۔ 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج وزیراعظم نیوزی لینڈ جان کی سے ملاقات کی جس کے دوران دونوں میں باہمی، تجارتی، شعبہ ٹیکنالوجی اور شعبہ سیاحت میں باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ زیادہ مستحکم ہندوستان ۔ نیوزی لینڈ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم کے دفتر سے ٹوئیٹر پر تحریر کردہ اطلاع کے بموجب مودی آج رات کے آخری پہر امریکہ پہنچے تھے تاکہ دو روزہ نیوکلیئر صیانت چوٹی کانفرنس میں شرکت کی جائے جس کے میزبان صدر امریکہ بارک اوباما ہیں۔ وزیراعظم مودی کی وزیراعظم نیوزی لینڈ جان کی سے ملاقات کے ذریعہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید استحکام کا امکان ہے۔ پیغام میں کہا گیا ہیکہ دونوں قائدین نے تجارت، ٹیکنالوجی، سیاحت اور تعلیمات کے شعبہ میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے امریکہ کے دارالحکومت میں اپنے دن کا آغاز ہندوستانی نژاد امریکی شہریوں سے تبادلہ خیال کے ذریعہ کیا۔ مودی جس ہوٹل میں مقیم تھے وہاں سے باہر نکل آئے تاکہ ہندوستانی نژاد امریکی شہریوں سے ملاقات کرسکیں جو علی الصبح سے ان کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے واشنگٹن کی ہوٹل کے باہر جمع ہوکر بھارت ماتا کی جئے اور مودی مودی کے نعرے لگا رہے تھے۔ اس بار ہندوستانی برادری نے کوئی تبصرے نہیں کئے۔ وزیراعظم سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ہندوستانی برادری کے ارکان سے مصافحہ کیلئے پہنچ گئے جو واشنگٹن بی سی کے اس علاقہ میں علی الصبح پہنچ گئے تھے۔ 50 سے زیادہ ممالک کے 20 سے زیادہ سربراہان حکومت 31 مارچ اور یکم ؍ اپریل کو مقرر اس عالمی صیانتی کانفرنس میں شرکت کیلئے واشنگٹن میں جمع ہیں۔ ہندوستان اور امریکہ نے آج ایک یادداشت مفاہمت پر بھی دستخط کئے جس کے تحت لیزر انٹر فیرومیٹر جازیبا امواج کی تجربہ گاہ (لیبو) ہندوستان میں قائم کی جائے گی۔ یہ تجربہ گاہ جازیبا امواج فلکیات کے شعبہ میں تحقیق کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرے گی۔ معاہدہ مفاہمت سے ایک ماہ قبل مرکزی کابینہ نے طویل عرصہ سے منتظرہ تیسری لیگو انٹرفیرومیٹر تجربہ گاہ کے قیام کی راہ ہموار ہوگئی۔ محکمہ ایٹمی توانائی کے معتمد شیکھر باپو اور امریکی قومی سائنس فاونڈیشن فرانس کاٹووا نے یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے۔ اس وقت وزیراعظم نریندر مودی اور لیگو سائنسداں بھی موجود تھے۔